سچ خبریں: کیتھولک دنیا کے روحانی پیشوا پاپ فرانسس نے امریکہ کے 2024 کے صدارتی انتخابات کے حوالے سے متنازع بیان دیا ہے، جس میں انہوں نے امریکی عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ چھوٹے شیطان کا انتخاب کریں۔
گارجین کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق، پاپ فرانسس نے ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے منصوبے اور ڈیموکریٹک امیدوار کملا ہیرس کے اسقاط حمل کی حمایت پر تنقید کی ہے۔
انہوں نے امریکی عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ چھوٹے شیطان کا انتخاب کریں۔
یہ بھی پڑھیں: پوپ فرانسس کا یورپ میں تارکین وطن کے بارے میں اہم پیغام
سنگاپور سے روم واپسی پر، پاپ فرانسس نے امریکی صدارتی انتخابات کے بارے میں کہا کہ پناہ گزینوں کو قبول نہ کرنا بڑا گناہ ہے اور اسقاط حمل کو قتل قرار دیا۔
انہوں نے واضح طور پر کسی امیدوار کا نام لیے بغیر، امریکی کیتھولک عوام سے اپیل کی کہ وہ 5 نومبر کو ووٹنگ کے وقت چھوٹے شیطان کو منتخب کریں۔
اگرچہ پاپ فرانسس نے ٹرمپ اور ہیرس کا نام نہیں لیا، لیکن ان کی پالیسیوں کا خاص طور پر ذکر کیا، دونوں امیدواروں پر تنقید کرنے کے باوجود، انہوں نے کہا کہ کاتھولک عوام کو ضرور ووٹ دینا چاہیے اور مزید کہا کہ ووٹ نہ دینا غلط ہے۔
آپ کو ووٹ دینا چاہیے اور کم برے کو چننا چاہیے، وہ عورت یا وہ آدمی، کون کم برا ہے؟ مجھے نہیں معلوم، سب کو اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کرنا چاہیے۔
امریکہ کے تقریباً 52 ملین کیتھولک افراد اکثر فیصلہ کن ووٹروں میں شمار ہوتے ہیں، خاص طور پر پینسلوینیا اور وسکونسن جیسی ریاستوں میں جہاں 20 فیصد سے زائد بالغ افراد کیتھولک ہیں۔
پاپ فرانسس، جو دنیا بھر کے تقریباً 1.4 ارب کاتھولک افراد کے رہنما ہیں، عام طور پر انتخابات کے بارے میں محتاط رہتے ہیں لیکن اسقاط حمل کے مسئلے پر سخت مؤقف رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پوپ فرانسس نے اسرائیل کے لیے کون سا لفظ استعمال کیا؟
2016 کے انتخابات میں بھی انہوں نے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ عیسائی نہیں ہیں اور حالیہ بیان میں بھی انہوں نے کہا کہ دونوں صدارتی امیدواروں کی پالیسیز زندگی کے خلاف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ شخص جو تارکین وطن کو نکالنا چاہتا ہے یا وہ جو بچوں کو قتل کرتا ہے، دونوں زندگی کے مخالف ہیں۔