ایران-امریکہ مذاکرات کیسے ہونا چاہیے؟ صیہونیوں کی خام خیالی

ایران-امریکہ مذاکرات کیسے ہونا چاہیے؟ صیہونیوں کی خام خیالی

?️

سچ خبریں:ایران اور امریکہ کے درمیان جاری بالواسطہ مذاکرات کے حوالے سے، اسرائیل نے ایک بار پھر مداخلت پسندانہ موقف اختیار کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ مذاکرات اسرائیل کے مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے انجام پانے چاہییں، ورنہ نتائج انتہائی خطرناک ہوں گے۔

صہیونی اخبار یدیعوت احرونٹ کی رپورٹ کے مطابق، تل ابیب حکومت نے ان مذاکرات کے ممکنہ نتائج پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، خاص طور پر اس بات پر کہ امریکہ اور ایران کے ممکنہ معاہدے میں نہ ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کا ذکر ہو رہا ہے اور نہ ہی اس کے حمایت یافتہ مزاحمتی محور — جیسے انصاراللہ یمن، حزب اللہ لبنان، اور فلسطینی گروہ — پر کوئی بات کی جا رہی ہے۔
 ٹرمپ کی پالیسی مبہم، اسرائیل کو خدشات لاحق
رپورٹ میں ایک صہیونی سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ اسرائیل، بالخصوص وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو، سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے موجودہ مؤقف سے بھی الجھن کا شکار ہیں۔
 ہمیں معلوم ہی نہیں ٹرمپ دراصل کیا چاہتے ہیں؟ ہمیں ان کی سرخ لکیروں کا علم نہیں!
یہ بیان اسرائیل کی غیر یقینی اور خوف زدہ پالیسی سوچ کو عیاں کرتا ہے، جسے ایران اور امریکہ کے درمیان ممکنہ مفاہمت سے خطرہ محسوس ہو رہا ہے۔
 خراب معاہدہ اسرائیل کے لیے خطرناک
صہیونی ذرائع نے مزید کہا کہ اگر ایران اور امریکہ کے درمیان ایسا معاہدہ ہو جاتا ہے جو اسرائیل اور امریکہ دونوں کے مفادات کے خلاف ہو، تو یہ ہمارے لیے خطرناک ہو گا، اس صورت میں امریکہ ایران کے جوہری تنصیبات پر حملہ نہیں کر سکے گا، اور اسرائیل بھی محدود ہو جائے گا۔
اسرائیل کو خدشہ ہے کہ اگر مذاکرات صرف ایران کے جوہری پروگرام تک محدود رہے اور اس کے میزائل پروگرام اور مزاحمتی اتحادی گروہوں کو نظرانداز کر دیا گیا، تو تل ابیب مستقبل میں مزید دباؤ کا شکار ہو سکتا ہے — خاص طور پر غزہ میں حالیہ کشیدگی کے دوران یمنی انصاراللہ کی جانب سے موصول ہونے والی براہ راست عسکری دھمکیوں کی روشنی میں۔
 اسرائیل کا مؤقف: یا مذاکرات سے، یا جنگ سے — ایران کو روکنا ہوگا
رپورٹ کے آخر میں صہیونی ذرائع نے اپنے روایتی جنگجویانہ مؤقف کو دہراتے ہوئے کہاکہ
 ایران کو یا تو مذاکرات کے ذریعے روکنا ہوگا، یا پھر امریکہ اور اسرائیل کے مشترکہ فوجی حملے کے ذریعے اس کی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کرنا ہوگا — اور اس کے علاوہ کوئی تیسرا راستہ نہیں!
 ایران اور امریکہ کی تازہ پیش رفت
دوسری جانب، ایران اور امریکہ نے عمان کے دارالحکومت مسقط میں بالواسطہ مذاکرات کا آغاز کیا ہے، اور دونوں فریقین نے ابتدائی بات چیت کو مثبت اور تعمیری قرار دیا ہے۔ تاہم اسرائیل کی طرف سے اس عمل کو مشکوک نگاہوں سے دیکھا جا رہا ہے۔
 داخلی بحران میں گھرا اسرائیل، ایران کو دھمکیاں کیوں؟
اسرائیل کی طرف سے ایران کو فوجی حملوں کی دھمکیاں ایسے وقت میں دی جا رہی ہیں جب خود اسرائیل اندرونی سیاسی بحران اور مسلسل عوامی احتجاجوں کا شکار ہے۔ نیتن یاہو کی حکومت پر اعتماد میں شدید کمی آ چکی ہے، اور یہ داخلی کمزوری دراصل اسرائیل کی خارجی جارحانہ پالیسیوں کو بھی بےنقاب کر رہی ہے۔

مشہور خبریں۔

یونیسیف کی جانب سے افغانستان کے صحت اور تعلیم کے لیے 21 ملین ڈالر کی امداد

?️ 28 مارچ 2023سچ خبریں:اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسیف نے افغانستان کے صحت

ٹرمپ کی پالیسیوں نے امریکی معیشت کے ساتھ کیا کیا؟:امریکی عوام 

?️ 29 اپریل 2025 سچ خبریں:تازہ ترین سی این این سروے کے مطابق 59 فیصد

مصر اور یو اے ای کے درمیان کشیدگی میں اضافہ

?️ 5 اپریل 2021سچ خبریں:مصری ذرائع کا کہنا ہے کہ قاہرہ اور ابوظہبی کے مابین

نیٹو صرف زبانی جمع خرچ کررہا ہے:یوکرائنی صدر

?️ 8 مارچ 2022سچ خبریں:یوکرائنی صدر نے روس کے مقابلے میں نہ آنے پر نیٹو

قطر میں ایک بار پھر افغان امن عمل مذاکرات شروع ہوگئے

?️ 19 جولائی 2021دوحہ (سچ خبریں) افغانستان میں جہاں ایک طرف طالبان کی جانب سے

پی ٹی آئی کے سابق رہنما راجا ریاض کا مسلم لیگ(ن) میں شمولیت کا اعلان

?️ 17 ستمبر 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما

الاخبار کا انکشاف: نیتن یاہو لبنان پر بڑے پیمانے پر زمینی حملہ کرنا چاہتے ہیں

?️ 2 مئی 2025سچ خبریں: الاخبار اخبار نے صیہونی حکومت کے لبنان پر بڑے زمینی

وزیراعظم نے ڈاکٹر اعجاز منیر کو نیا عہدہ دینے کی منطور دے دی

?️ 5 مئی 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر اعظم عمران خان نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے