سچ خبریں: ایک امریکی مشاورتی کمپنی کی جانب سے کی جانے والی تحقیات کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ روس، یوکرین کے حامیوں کے مقابلے میں بہت تیزی اور کم قیمت پر توپ خانے کے گولے تیار کر سکتا ہے۔
رشیا ٹوڈے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسکائی نیوز نے بین اینڈ کمپنی کے حالیہ مطالعات کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ روس، یوکرین کے امریکی اور یورپی حامیوں کے مقابلے میں بہت زیادہ تیزی اور سستے داموں میں توپ خانے کے گولے تیار کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ اور نیٹو کا روس سے محاذ آرائی کا کوئی ارادہ نہیں:امریکی وزیر دفاع
اس کمپنی کی تحقیقات کے مطابق، پیش گوئی کی گئی ہے کہ روسی کارخانے اس سال تقریباً 4.5 ملین توپ خانے کے گولے تیار یا مرمت کریں گے، یہ تعداد مجموعی مغربی پیداوار کے تقریباً 1.3 ملین کے برابر ہے، اسکائی نیوز کے مطابق، ان اعداد و شمار کا مطلب ہے کہ ماسکو کی توپ خانے کے گولے کی پیداوار نیٹو کے تمام رکن ممالک کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے!
اس کمپنی کی طرف سے جاری کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ روس کے لیے 152 ملی میٹر توپ خانے کے گولے کی اوسط پیداواری لاگت 1000 ڈالر ہے، یہ وہ قیمت ہے جو نیٹو کے 155 ملی میٹر گولے کی لاگت کا ایک چوتھائی ہے۔
اسکائی نیوز نے لکھا کہ امریکہ اور یورپی یونین کا روس کے مقابلے میں گولے کی پیداوار میں پیچھے رہنا، ماسکو کے ساتھ جنگ کے دوران یوکرین کی فوج کے لیے ایک بڑا چیلنج بن رہا ہے، یوکرین کے فرنٹ لائن فوجیوں کا کہنا ہے کہ روس کے ہر پانچ گولے کے مقابلے میں وہ صرف ایک گولہ داغنے کے قابل ہیں!
پینٹاگون نے گزشتہ موسم خزاں میں اعلان کیا تھا کہ وہ 2025 کے آخر تک 155 ملی میٹر گولے کی ماہانہ پیداوار کو 28 ہزار سے بڑھا کر 100 ہزار کرنا چاہتا ہے، یورپی یونین نے مارچ میں اعلان کیا تھا کہ وہ اسی مدت کے دوران اپنی سالانہ گولے کی پیداوار کی صلاحیت کو دو ملین تک بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں: نیٹو اور روس کے درمیان تباہ کن جنگ کا خطرہ
روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اپنی دفاعی صنعتوں کے سربراہان کے ساتھ ایک اجلاس میں کہا کہ فروری 2022 میں ماسکو کی یوکرین میں فوجی کارروائی شروع ہونے کے بعد سے روس میں گولہ بارود کی پیداوار 14 گنا، ڈرون 4 گنا اور ٹینک و بکتر بند گاڑیاں بنانے کی مقدار 3.5 گنا بڑھ گئی ہے۔