سچ خبریں: بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ امریکی فوج، سالانہ ایک ٹریلین ڈالر خرچ کرنے کے باوجود، اپنے حریفوں سے پیچھے رہ گئی ہے۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق روس اور چین جنگ کے لیے تیار ہیں، جبکہ پینٹاگون اپنے بحری جہازوں، آبدوزوں اور جوہری میزائلوں کو جدید بنانے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدارتی امیداوار کا نیٹو کو مضبوط کرنے کا عجیب وعدہ
رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ روس یوکرین میں مغرب کے خلاف ایک طویل جنگ کا حصہ بن چکا ہے، جبکہ چین کے صدر شی جن پنگ نے اپنے ملک کی فوجی طاقت کو مضبوط کیا ہے اور جنگ کی تیاریوں کے لیے خوراک اور توانائی کے ذخائر جمع کر لیے ہیں۔
اسی دوران شمالی کوریا اپنے جوہری اور میزائل ہتھیاروں کو بہتر بنا رہا ہے نیز ایران اور اس کے اتحادی مشرق وسطیٰ میں بالخصوص سمندری راستوں پر اپنا ناقابل انکار اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔
بلومبرگ کے مطابق، ان حالات میں امریکہ اسلحے سے لیس ہونے کے بجائے غیر مسلح ہونے کی سمت بڑھ رہا ہے کیونکہ وہ اپنی ناکافی فوجی طاقت کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ روس کی وزارت دفاع ایک ایسے منصوبے پر عمل کر رہی ہے جو کئی سالوں تک چلے گا اور اس کا مقصد ملک کے جوہری ہتھیاروں کے ذخائر کو اپ گریڈ کرنا ہے، تاکہ ان کے پاس ایسے جوہری ہتھیار اور لانچ سسٹمز ہوں جو واقعی کارآمد ہوں۔
مزید پڑھیں: امریکی فوج کے دل سے غزہ کے مظلوموں کی آواز
اس کے برعکس، پینٹاگون کی نقل و حرکت اپنے بجٹ سے تجاوز کر چکی ہے اور پیچھے رہ گئی ہے۔