سچ خبریں: ذرائع کے مطابق بیروت میں پیجرز کے متواتر دھماکوں کے بارے میں چار مختلف احتمال پیش کیے گئے ہیں جن کا الزام صیہونی ریاست پر عائد کیا جا رہا ہے۔
1. فریکوئنسی میں خلل اور مداخلت: پیجرز پیغامات وصول کرنے کے لیے ریڈیو فریکوئنسیز کا استعمال کرتے ہیں، حملہ آور فریکوئنسیز میں خلل ڈال کر ان آلات کو نشانہ بنا سکتے ہیں، یہ کام جمینگ (Jamming) آلات یا نقصان دہ سگنلز بھیج کر کیا جا سکتا ہے، جس سے پیجرز کی کارکردگی متاثر ہو جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پیجر کیا ہے، اسے کیوں اور کیسے استعمال کیا جاتا ہے؟
2. ڈیٹا ہیکنگ اور دستکاری: پیجرز کے مواصلاتی پروٹوکول کا تجزیہ کر کے، حملہ آور ان سسٹمز میں داخل ہو سکتے ہیں اور نقصان دہ پیغامات یا کوڈ بھیج سکتے ہیں، جو آلات کی خرابی یا تباہی کا باعث بن سکتا ہے، اس قسم کے حملوں کے لیے تکنیکی مہارت درکار ہوتی ہے اور یہ آلات کی سافٹ ویئر کی خامیوں کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
3. فزیکل سائبر حملے: بعض صورتوں میں حملہ آور پیجرز کو اس طرح سے دستکاری کر سکتے ہیں کہ وہ مخصوص پیغام ملنے پر ردعمل، جیسے دھماکے کا باعث بنیں، یہ حملے بہت پیچیدہ اور خطرناک ہوتے ہیں اور ان کے لیے پہلے سے آلات تک رسائی ضروری ہوتی ہے یا دستکاری شدہ آلات کو ہدف تک پہنچانا ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: صیہونی حکام حزب اللہ کے دندان شکن جواب کے منتظر
4. وائرس کا استعمال: حملہ آور وائرس میں بدافزار منتقل کر سکتے ہیں، جو خودکار طور پر نقصان دہ کارروائیاں انجام دے سکتا ہے، یہ وائرس وائرلس مواصلات کے ذریعے، خاص طور پر نئے ماڈلز میں جو سافٹ ویئر اپڈیٹ کی صلاحیت رکھتے ہیں، منتقل کیا جا سکتا ہے۔