سچ خبریں: آج بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے گورننگ بورڈ نے ایک ایران مخالف قرارداد کی منظوری دی ہے جس میں تہران سے اس ایجنسی کے ساتھ تعاون بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
روئٹرز ٹیلی ویژن چینل نے رپورٹ دی ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے گورننگ بورڈ نے ایران مخالف قرارداد منظور کرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے گورننگ بورڈ کے ایران مخالف بیان میں 2015 کے جوہری معاہدے سے امریکہ کی یکطرفہ دستبرداری، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی خلاف ورزی اور تہران کے ساتھ یورپی ٹرائیکا کی انفعالی کارکردگی کو نظر انداز کرتے ہوئے مضحکہ خیز دعویٰ کیا گیا ہے کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ماسکو نے ایران اور آئی اے ای اے تنازع کو ایک قرارداد کے ذریعے حل کرنے میں ہچکچاہٹ کا اظہار کیا
روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق، ایران سے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون بڑھانے اور ایجنسی کے معائنہ کاروں کے معاملے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ یہ قرارداد برطانیہ، فرانس اور جرمنی (یورپی ٹرائیکا) کی طرف سے پیش کی گئی تھی اور اس کو 20 ووٹوں کے ساتھ منظور کیا گیا جبکہ 2 مخالف اور 12 غیر جانبدار ووٹ تھے۔
یورپی ٹرائیکا برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے اپنے بیان میں، سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کے مطابق تہران کے ساتھ اپنے متقابل وعدوں کی تکمیل میں ناکامی کا ذکر کیے بغیر قرارداد کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ گورننگ بورڈ کو ایران کو اس کی قانونی ذمہ داریوں کے حوالے سے جواب دہ بنانے کی ضرورت ہے، ایران کو فوراً، مکمل طور پر اور بغیر کسی ابہام کے ایجنسی کے ساتھ تعاون کرنا چاہیے۔
مزید پڑھیں: ایران پر دباؤ ڈالنے سے ایٹمی مسئلہ حل نہیں ہو گا: پکن
قرارداد کے ایک اور حصے میں کہا گیا ہے کہ گورننگ بورڈ تہران سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اپنے فیصلے کو واپس لے کر ان تجربہ کار معائنہ کاروں کی تقرری منسوخ کرے، جن کی مؤثر تصدیق (ایران کے پرامن جوہری پروگرام) کے لیے ضرورت ہے۔
یاد رہے کہ یورپی ٹرائیکا نے منگل 4 جون کو اس قرارداد کا مسودہ باضابطہ طور پر گورننگ بورڈ کو پیش کیا تھا۔