سچ خبریں:یمن کے ظالمانہ محاصرے کے 9 سال بعد اقوام متحدہ نے ایک بار پھر لاکھوں یمنی بچوں کی زندگیوں کو غذائی قلت اور موت کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے ان کی جان بچانے کے لیے عالمی برادری سے فوری مدد کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ نے ایک بار پھر یمن کے نو سال کے مسلسل محاصرے کے بعد لاکھوں یمنی بچوں کے بھوک سے مرنے کے خطرے سے خبردار کیا اور ان کی جان بچانے کے لیے عالمی برادری سے فوری انسانی امداد کا مطالبہ کیا ہے۔
المیادین نیوز چینل نے جمعرات کی شام اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کے حوالے سے بتایا کہ یمن میں لاکھوں بچے غذائی قلت کے خطرے سے دوچار ہیں ،اگر ان کی جان بچانے کے لیے امداد فراہم کرنے کے لیے خاطر خواہ فنڈز کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو ایک انسانی المیہ ہوگا۔
رپورٹ کے مطابق پر یونیسیف نے اپنے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر اعلان کیا کہ یمن میں تقریباً ساٹھ لاکھ بچے غذائی قلت سے ایک قدم دور ہیں اور انہیں فوری مدد کی ضرورت ہے،یمن میں اس تنظیم کے دفتر نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا کہ یمن میں تقریباً 60 لاکھ بچے غذائی قلت سے صرف ایک قدم دور ہیں اور انہیں فوری مدد کی ضرورت ہے۔
عالمی تنظیم یونیسیف نے مزید کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ یورپی شراکت داروں کے ساتھ امداد اور جان بچانے والی مدد فراہم کرنے کے وعدوں پر زور دیا جائے، یاد رہے کہ اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ نے اس سال کے شروع میں یمن میں بچوں کی زندگی بچانے والی انسانی امداد فراہم کرنے کے لیے تقریباً 450 ملین ڈالر کی ضرورت کا اعلان کیا تھا۔