?️
سچ خبریں: ریپبلکن اور ڈیموکریٹس کی جانب سے ایک دوسرے کی عارضی فنڈنگ کی تجاویز کو مسترد کرنے کے بعد امریکی حکومت کو بند کر دیا گیا ہے۔ لیکن اس بند کا کیا مطلب ہے؟
امریکی سینیٹ کے ڈیموکریٹس کی جانب سے حکومتی فنڈنگ میں توسیع کے ریپبلکن بل کی مخالفت کے بعد بدھ کی صبح سے امریکی وفاقی حکومت کو بند کردیا گیا ہے۔
دونوں جماعتوں کے درمیان اختلاف کا بنیادی مسئلہ صحت کی دیکھ بھال کا تھا، لیکن حکومتی شٹ ڈاؤن کا مطلب ہے کہ تقریباً تمام غیر ضروری وفاقی خدمات مکمل طور پر بند ہو سکتی ہیں جب تک کہ کوئی معاہدہ نہیں ہو جاتا۔
امریکہ کے لیے اس کا کیا مطلب ہے اور کیا پچھلے سالوں میں ایسا ہوا ہے؟
حکومتی بندش کیا ہے؟
وفاقی حکومت کے شٹ ڈاؤن کا مطلب ہے تمام غیر ضروری سرکاری سرگرمیوں کو روکنا۔ یہ شٹ ڈاؤن سوشل سیکیورٹی سے لے کر ہوائی سفر اور قومی پارکوں تک رسائی تک ہر چیز کو زیر کر دے گا۔
وفاقی ایجنسیاں بجٹ پاس کرنے کے لیے کانگریس پر انحصار کرتی ہیں تاکہ صدر اگلے مالی سال کے بجٹ بل پر دستخط کر سکیں۔
اگر سیاسی اختلاف کی وجہ سے بجٹ پاس نہیں ہوتا ہے (جو اس وقت امریکہ میں ہے اور گہری تقسیم ہے) تو یہ ایجنسیاں بند ہونے پر مجبور ہو جاتی ہیں۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ملازمین کام پر نہیں جا سکتے اور بعد ازاں اپنی تنخواہیں وصول نہیں کر پاتے۔
کون سے محکمے کام کرتے رہیں گے؟
اسکائی نیوز ویب سائٹ کے مطابق، اہم سمجھی جانے والی وفاقی ایجنسیاں کام کرتی رہیں گی۔ فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن ایف بی آئی اور سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی سی آئی اے کو بند نہیں کیا جائے گا، ایئر ٹریفک کنٹرول کو معطل نہیں کیا جائے گا، اور نیشنل گارڈ اور بارڈر سیکیورٹی فورسز کام کرنا بند نہیں کریں گی۔ نیشنل پاور گرڈ بھی اس شٹ ڈاؤن سے محفوظ ہے۔
سماجی تحفظ کی ادائیگیاں جاری رہیں گی، سابق فوجیوں اور میڈیکیئر سے فائدہ اٹھانے والوں کے لیے صحت کی دیکھ بھال جاری رہے گی، اور پوسٹ آفس میل کی ترسیل جاری رکھے گا۔
ملازمین کا کیا ہوگا؟
2018 میں گزشتہ حکومتی شٹ ڈاؤن کے دوران، 800,000 وفاقی ملازمین میں سے 340,000 کو فارغ کر دیا گیا تھا۔ کوئی بھی فرلوڈ ملازمین کام پر واپس آنے پر واپس تنخواہ وصول کریں گے۔ تاہم، تنخواہ میں یہ تاخیر زندگی گزارنے کے بڑھتے ہوئے اخراجات کے درمیان خاندانوں پر مالی دباؤ ڈال سکتی ہے۔
اس بارے میں فیصلہ کہ کون چھٹی دیتا ہے اور کون ملازمت پر رہتا ہے، حکومتی اداروں پر منحصر ہے، حالانکہ وائٹ ہاؤس کے بجٹ آفس اور صدر نے بڑے پیمانے پر چھانٹی کی دھمکی دی ہے!
کسی بھی قسم کی چھانٹی ان تنظیموں پر دباؤ ڈال سکتی ہے جو اس سال پہلے ہی بڑے پیمانے پر چھانٹیوں کا شکار ہیں نام نہاد "گورنمنٹ پروڈکٹیوٹی” اقدام کے تحت، جس کی قیادت اس وقت ارب پتی ایلون مسک کر رہے تھے۔
یہ سب واقف کیوں لگتا ہے؟
کیونکہ یہ پہلے بھی کئی بار ہو چکا ہے۔ 1970 کی دہائی کے وسط سے، امریکیوں کو 20 شٹ ڈاؤن یا بجٹ میں کمی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
امریکی حکومت 1995 میں تقریباً ایک ماہ کے لیے بند رہی جب کلنٹن انتظامیہ اور ریپبلکن زیرقیادت کانگریس اخراجات کے منصوبے پر متفق نہ ہو سکیں۔
سب سے حالیہ شٹ ڈاؤن، 2018 میں، جب ڈیموکریٹس نے جنوبی سرحدی دیوار کی فنڈنگ کے لیے ٹرمپ کے اخراجات کے منصوبے کو منظور کرنے سے انکار کر دیا۔ یہ بند 35 دن تک جاری رہا۔ پچھلا شٹ ڈاؤن ایک ہفتے سے بھی کم عرصے تک چلا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
سپریم کورٹ میں عارضی بنیادوں پر ججوں کی تعیناتی کیوں کی جا رہی ہے؟
?️ 18 جولائی 2024سچ خبریں: سپریم کورٹ نے 19 جولائی کو جوڈیشل کمیشن کا اجلاس
جولائی
فرانس میں غم و غصہ؛ پیرس میں457 مظاہرین گرفتار،903 مقامات پر آتشزدگی
?️ 25 مارچ 2023سچ خبریں:فرانسیسی میڈیا نے اس ملک میں پنشن قانون میں اصلاحات کے
مارچ
ماہ رمضان میں غزہ کے خلاف صیہونی حملوں میں شدت
?️ 14 مارچ 2024سچ خبریں: مسلسل 160ویں روز بھی اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی
مارچ
حکومت کی طرف سے ایل این جی پالیسی میں تبدیلیوں کی منظوری
?️ 20 اگست 2022اسلام آباد: (سچ خبریں)وزیر اعظم شہباز شریف کے آئندہ ہفتے دوحہ کے
اگست
تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی سے تیار دنیا کی پہلی مسجد کا افتتاح
?️ 8 مارچ 2024سچ خبریں: سعودی عرب کے شہر جدہ شہرمیں ’تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی‘
مارچ
کرانہ باختری کے الحاق کے نتائج سنگین ہوں گے:سعودی عرب کا اسرائیل کو انتباہ
?️ 22 ستمبر 2025کرانہ باختری کے الحاق کے نتائج سنگین ہوں گے:سعودی عرب کا اسرائیل
ستمبر
5 عرب ممالک کے رہنما کی نیویارک میں ٹرمپ سے ملاقات
?️ 23 ستمبر 2025سچ خبریں: سابق قطری وزیر اعظم حمد بن جاسم الثانی نے امریکی صدر
ستمبر
صہیونی قیدیوں کا غصہ اور فریاد
?️ 6 اپریل 2025سچ خبریں: تحریک حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے گذشتہ
اپریل