نئی دہلی نے امریکی ہتھیار خریدنے کا منصوبہ ملتوی کر دیا

مودی

?️

سچ خبریں: خبر رساں ادارے روئٹرز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ بھارتی حکومت نے واشنگٹن کی طرف سے عائد کردہ محصولات کی وجہ سے امریکہ سے ہتھیاروں کی خریداری ملتوی کر دی ہے۔
بھارتی حکومت کے باخبر ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ ملک نے امریکہ سے ہتھیار اور نئے طیارے خریدنے کا منصوبہ عارضی طور پر معطل کر دیا ہے۔ اس اقدام کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بھارتی برآمدات پر بھاری محصولات عائد کرنے کے فیصلے کے بعد بھارت کے عدم اطمینان کی پہلی عملی علامت سمجھا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے آئندہ ہفتوں میں واشنگٹن کا دورہ کرنا تھا اور نئی دفاعی خریداری کا اعلان کرنا تھا تاہم یہ دورہ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
6 اگست کو، ٹرمپ نے نئی دہلی کی طرف سے روسی تیل کی خریداری کا حوالہ دیتے ہوئے، ہندوستانی اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف لگا دیا۔ اس اقدام سے امریکہ کو ہندوستان کی برآمدات پر کل ٹیرف 50 فیصد تک پہنچ جاتا ہے، جو واشنگٹن کے تجارتی شراکت داروں میں سب سے زیادہ ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ جنرل ڈائنامکس کی اسٹرائیکر بکتر بند گاڑیوں اور ریتھیون-لاک ہیڈ مارٹن کے جیولن اینٹی ٹینک میزائلوں کی خریداری کے ساتھ ساتھ چھ بوئنگ پی8I سمندری گشتی طیاروں کے لیے 3.6 بلین ڈالر کے معاہدے کو روک دیا گیا ہے۔
اگرچہ ہندوستان کی وزارت دفاع نے خبر بریک ہونے کے بعد تعطل کا شکار ہونے والی بات چیت کی خبروں کو "جھوٹی اور من گھڑت” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا، اور کہا کہ خریداری موجودہ طریقہ کار کے مطابق جاری ہے، ذرائع نے کہا کہ جب تک ٹیرف کی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات کے مستقبل کو واضح نہیں کیا جاتا اس وقت تک خریداری کو آگے بڑھانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا جائے گا۔
چین کے بارے میں مشترکہ خدشات کی وجہ سے حالیہ برسوں میں امریکہ اور بھارت کے دفاعی تعلقات میں وسعت آئی ہے، لیکن روس سے تیل خریدنے کے لیے بھارت پر واشنگٹن کے دباؤ اور بھارت میں بڑھتی ہوئی امریکہ مخالف قوم پرستی نے نئی دہلی کے فیصلوں کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ روسی تیل کی رعایت میں کمی کے باوجود بھارت نے کہا ہے کہ اگر اسے مناسب قیمت ملے تو وہ امریکا سمیت دیگر ذرائع سے خریدنے کے لیے تیار ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ روس کے ہتھیاروں پر ہندوستان کا انحصار کم ہونے کے باوجود کئی دہائیوں کے فوجی تعاون کی بدولت ملک کو اپنے سازوسامان کو برقرار رکھنے اور اپ گریڈ کرنے کے لیے ماسکو کے تعاون کی ضرورت ہوگی۔

مشہور خبریں۔

اسرائیل کو جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد کرانے کے لیے کوششیں جاری ہیں:لبنانی صدر  

?️ 17 فروری 2025 سچ خبریں:لبنان کے صدر نے کہا کہ وہ صہیونی حکومت کو

فلسطین کی آزادی قریب ہے

?️ 25 مارچ 2023سچ خبریں:عربی بولنے والے ایک کارکن نے ٹویٹر پر لکھا کہ رمضان

نیتن یاہو سیاسی بغاوت سے پریشان

?️ 27 نومبر 2023سچ خبریں:لیکود پارٹی کے ایک سینئر رکن نے Yediot Aharonot اخبار کو

غزہ پر بمباری سے ثالثی کی کوششیں ناکام

?️ 4 دسمبر 2023سچ خبریں:الجزیرہ نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اور قطر کے وزیر

مغربی کنارے میں آتش فشاں فعال

?️ 13 ستمبر 2024سچ خبریں: صیہونی حکومت نے مغربی کنارے میں سمر ٹینٹ کے نام سے

افواج پاکستان کسی خاص سیاسی سوچ اور جماعت کی نمائندگی نہیں کرتیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

?️ 25 اپریل 2023راولپنڈی: (سچ خبریں) آئی ایس پی آر  کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل

لبنان میں سعودی سفیر کا حزب اللہ پر ایک بار پھر حملہ

?️ 13 جنوری 2022سچ خبریں:  لبنان میں سعودی عرب کے سفیر ولید البخاری نے ایک

عراق میں بدامنی پر بیرونی ممالک کو تشویش کا اظہار

?️ 30 اگست 2022سچ خبریں:   عراق میں صدر تحریک کی حمایت کرنے والے اور ملکی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے