?️
سچ خبریں: اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال ضمیر نے کابینہ کے اجلاس میں اعتراف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں فوجی کارروائیوں کے تسلسل اور توسیع سے اسرائیلی قیدیوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل نے آج ایک باخبر ذریعے کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف ایال ضمیر نے کابینہ کے اجلاس میں اعتراف کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں آپریشن میں توسیع سے اسرائیلی قیدیوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔
اخبار نے رپورٹ کیا کہ ضمیر نے کابینہ کو آگاہ کیا کہ وہ غزہ میں قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کو فوجی آپریشن جاری رکھنے پر ترجیح دیتے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی آرمی ریڈیو نے آج اعلان کیا کہ فوج نے حکومت کے سیاسی حکام کو آگاہ کر دیا ہے کہ "حماس تحریک کی تباہی” اور "قیدیوں کی رہائی” دونوں جنگی اہداف کو بیک وقت حاصل کرنا فی الحال ناممکن ہے۔
ریڈیو سٹیشن نے یہ کہتے ہوئے اپنی بات جاری رکھی کہ فوج کا خیال ہے کہ غزہ میں اسرائیلی قیدیوں کو پہلے واپس کیا جانا چاہیے۔
یہ اس وقت ہے جب قابض فوج کو حال ہی میں غزہ میں فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں میں اضافے کا سامنا ہے جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں اسرائیلی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔
اس سلسلے میں ہاریٹز نے آج اطلاع دی ہے کہ حکومت کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی سیاسی بقا اور قیدیوں کی رہائی کے معاہدے کو روکنے کی کوششوں کے بعد آپریشن گیڈون کے چیریٹز کے آغاز سے اب تک 26 اسرائیلی فوجی مارے جا چکے ہیں۔
یہ خبر ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب غزہ میں فوجی آپشن پر فوج کے سربراہ اور حکومت کے وزیر اعظم کے درمیان تنازع شدت اختیار کر گیا ہے اور نیتن یاہو اسرائیلی قیدیوں کی جانوں کی پرواہ کیے بغیر غزہ کی پٹی میں جنگ کا دائرہ بڑھا کر اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جب کہ بیشتر سیکورٹی اور سیاسی حکام تسلیم کرتے ہیں کہ غزہ میں جنگ کا جاری رہنا فضول اور مقصد کے بغیر ہے۔

اس کے علاوہ، اسرائیلی چینل 12 ٹی وی نے فلسطینی امیگریشن کے لیے نام نہاد "نئے قصبے کی تعمیر” میں تاخیر پر نیتن یاہو اور ضمیر کے درمیان بڑھتے ہوئے تنازع کا انکشاف کیا، اور رپورٹ کیا کہ وزیراعظم نے آرمی چیف آف اسٹاف کی سست کارکردگی پر سخت تنقید کی ہے۔
صہیونی میڈیا نے نئے انسانی بستی کے مسئلے کے بارے میں لکھا ہے کہ غزہ میں جنگ کے خاتمے کے بعد سیکورٹی اور سیاسی حکام کی جانب سے ایک منصوبہ تیار کرنے کے فیصلے کے بعد اس سرزمین کے جنوب میں "صلاح الدین” اور "موراگ” سڑکوں کے درمیان ایک انسانی بستی قائم کی جائے گی۔
منصوبے کے مطابق، یہ شہر غزہ کی آبادی کے دوسرے علاقوں سے ہجرت کرنے کے بعد ان کے لیے ایک فوکل پوائنٹ کے طور پر کام کرے گا، جس کا مقصد فلسطینیوں کے لیے جبری نقل مکانی کے منصوبے کو نافذ کرنا، آبادی کو حماس سے الگ کرنا، اور سول آرڈر کے لیے میکانزم قائم کرنا ہے۔
دریں اثناء اسرائیل اور حماس کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کا نیا دور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں شروع ہو گیا ہے جس میں کسی معاہدے تک پہنچنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ یہ خبر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد سامنے آئی ہے کہ رواں ہفتے اسرائیلی حکومت اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ہو سکتا ہے۔
یہ دعویٰ نیتن یاہو کے واشنگٹن کے سفر سے پہلے سامنے آیا ہے اور وہ وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
ہم اسماعیل ہنیہ کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں: اسلامی تعاون تنظیم
?️ 8 اگست 2024سچ خبریں: ایگزیکٹو کمیٹی کے وزرائے خارجہ کے ہنگامی اجلاس کے اختتام
اگست
بھارت اس خطے بالخصوص پاکستان میں دہشت گردی کی سرپرستی کر رہا ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر
?️ 18 مئی 2025راولپنڈی: (سچ خبریں) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے سربراہ لیفٹینٹ
مئی
آئی ایم ایف مذاکرات کے دوران روپے کی قدر میں زیادہ کمی کی توقع نہیں، وزیر خزانہ
?️ 18 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) امریکی نشریاتی ادارے بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق
اپریل
امریکی ذہنیت پر سرد جنگ کا غلبہ
?️ 18 مارچ 2022سچ خبریں:چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یوکرین جنگ پر چین کے
مارچ
ڈاکٹر رضا باقر کی مدت ملازمت ختم
?️ 4 مئی 2022(سچ خبریں)وزیر خزانہ مفتاح اسمٰعیل نے ڈاکٹر رضا باقر کی مدت ملازمت
مئی
نیتن یاہو نے حماس کے سامنے ہتھیار ڈالنے کی پالیسی اپنائی ہے:صیہونی سیاستدان
?️ 17 فروری 2025 سچ خبریں:صہیونی ریاست کی ایک سیاسی شخصیت نے ایک بار پھر
فروری
یورپی یونین پر تنقید کی تو مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ انہوں نے بڑا ظلم کردیا:عمران خان
?️ 13 مارچ 2022(سچ خبریں)وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب کے شہر حافظ آباد میں
مارچ
بحیرہ احمر میں یمن کے حملے روکنا مشکل
?️ 31 دسمبر 2023سچ خبریں:امریکی بحریہ کے کمانڈر بریڈ کوپر نے کہا کہ حوثیوں کے
دسمبر