بھارت نے چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ کے مستقل حل پر زور دیا

ھند

?️

سچ خبریں: ہندوستانی وزیر دفاع نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر اپنے چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دہائیوں پرانے سرحدی تنازعے کے حل کے لیے ایک منظم روڈ میپ تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
ہندوستانی وزارت دفاع نے آج (جمعہ) کو اعلان کیا کہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنے چینی ہم منصب ڈونگ جون کے ساتھ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ سرحدی تنازعات کو حل کرنے کے لیے "مستقل حل” حاصل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ ملاقات چین کے شہر چنگ ڈاؤ میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے وزرائے دفاع کے اجلاس کے موقع پر ہوئی۔
ہندوستانی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ سنگھ نے ایک منظم روڈ میپ کے ذریعے تنازعات کو حل کرنے اور 2020 میں سرحدی کشیدگی کے بعد پیدا ہونے والے عدم اعتماد کو کم کرنے پر زور دیا۔
بھارت اور چین، جن کی آبادی ایک بلین سے زیادہ ہے، دو آبادی والے، جوہری ہتھیاروں سے لیس ممالک ہیں جو ہمالیہ میں 3,800 کلومیٹر طویل سرحد کا اشتراک کرتے ہیں، جن میں سے زیادہ تر اب بھی غیر متزلزل اور متنازعہ ہیں۔
اگرچہ حالیہ دہائیوں میں یہ خطہ بڑی حد تک پرامن رہا ہے، لیکن 2020 میں لداخ کے علاقے میں دونوں ممالک کی افواج کے درمیان مہلک تصادم ہوا، جس میں 20 ہندوستانی اور چار چینی فوجی مارے گئے۔
اس واقعے کے نتیجے میں فوجی تعلقات میں چار سال تک تعطل پیدا ہوا، دونوں اطراف نے سرحد پر ہزاروں فوجیوں کو تعینات کیا۔ تاہم گزشتہ سال اکتوبر میں باہمی علیحدگی کے لیے ایک معاہدہ طے پایا تھا جس سے تعلقات میں کچھ بہتری آئی ہے۔
شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن یوریشین پر مرکوز سیکورٹی اور سیاسی ادارہ ہے جس میں چین، روس، ہندوستان، پاکستان، ایران اور کئی وسطی ایشیائی ریاستیں شامل ہیں۔
وزرائے دفاع کا اجلاس اس موسم خزاں میں تنظیم کے سربراہی اجلاس سے پہلے منعقد کیا جا رہا ہے۔
ارنا کے مطابق شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے وزرائے دفاع کا اجلاس جمعرات کو چین کے شہر چنگ ڈاؤ میں منعقد ہوا۔
اس ملاقات میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عزیز ناصر زادہ نے بھی شرکت کی۔
شنگھائی تعاون تنظیم کا قیام کثیر جہتی سلامتی، اقتصادی اور سیاسی تعاون کے مقصد سے کیا گیا تھا۔ اس تنظیم کے اس وقت 10 اہم ارکان ہیں جن میں چین، روس، بھارت، ایران، پاکستان، قازقستان، تاجکستان، ازبکستان، کرغزستان اور بیلاروس شامل ہیں اور 6 مبصر ممبران ہیں، اور اس کا شمار سب سے بڑی علاقائی تنظیموں میں ہوتا ہے۔

مشہور خبریں۔

تمام تر دباؤ اور ہتھکنڈوں کے استعمال کے باوجود تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرنے والوں کا تانتا بندھا ہوا ہے

?️ 1 ستمبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) پی ٹی آئی  کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے

سال 2022 کے دوران معیشت کو سنگین عدم توازن کا سامنا رہا، اسٹیٹ بینک

?️ 8 جولائی 2023اسلام آباد: (سچ خبریں) سال 2022 میں معیشت کو شدید عدم توازن

عراق کا سیاسی اور اقتصادی کنٹرول امریکہ کے ہاتھ سے باہر

?️ 1 اکتوبر 2023سچ خبریں:عراق میں الفتح اتحاد کے قائدین میں سے ایک عائد صاحب

اکشے کمار نے ممبئی میں فلیٹ کتنے کا  خریدا ہے؟

?️ 23 جنوری 2022ممبئی (سچ خبریں)بالی ووڈ کے معروف اداکار  اکشے کمار کے ممبئی میں

ہم غزہ کی حمایت جاری رکھیں گے: انصاراللہ

?️ 8 جنوری 2024سچ خبریں:یمن کی تحریک انصار اللہ کے سیاسی بیوروعلی القحوم نے کہا

یمن کے بارے میں سعودی اور امریکی حکام کے درمیان بات چیت

?️ 8 فروری 2023سچ خبریں:یمن میں سعودی عرب کے سفیر محمد بن سعید آل جابر

’عمران خان نے کہا ہے اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کے دروازے کھلے ہیں.

?️ 29 مئی 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے

بن گوئر نے فلسطینی قیدیوں کو روٹی سے محروم کر دیا

?️ 3 فروری 2023سچ خبریں:صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے انتہاپسند وزیر نے ایک اور

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے