?️
سچ خبریں: حیفا یونیورسٹی کے پروفیسر اماتزیہ برعم نے آج معاریو کے ساتھ ایک انٹرویو میں صیہونی حکومت اور شام کی عبوری حکومت کے سربراہ "احمد الشعراء (الجولانی)” کے درمیان نئے فوجی معاہدے کے بارے میں اعلان کیا اور حزب اللہ کے خلاف لڑائی میں فریقین کے مشترکہ مفادات کو جوڑ دیا۔
معاریو کے حوالے سے، یونیورسٹی آف حیفا کے پروفیسر اور مشرق وسطیٰ کے امور کے ماہر "اماتزیہ برعم” نے آج اس صہیونی اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے صیہونی حکومت اور "احمد الشعراء”، شامی حکومت کے سربراہ اور شامی حکومت کے درمیان ہونے والے نئے معاہدے پر گفتگو کی۔ فریقین کے مفادات
نئے معاہدے کے مطابق گولانی کو اپنی افواج کو شام کی گولان کی پہاڑیوں میں بھیجنا ہوگا اور انہیں صرف ہلکے ہتھیاروں سے مسلح کرنا ہوگا۔ ان فورسز کو مقبوضہ علاقوں اور شام کے درمیان نئی قائم ہونے والی سرحد کی حفاظت کرنی چاہیے۔
بارام کے مطابق شام کی عبوری حکومت کے ساتھ معاہدے سے قبل صیہونی حکومت نے جنوبی شام کے علاقوں پر قبضہ کر رکھا تھا اور وہ ایک سیکورٹی بفر زون بنا کر اس کے خلاف سیکورٹی خطرات کو بے اثر کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔ لیکن اب چونکہ صہیونی اور شامی حکام کے درمیان معاہدہ طے پا رہا ہے، یہ کام گولان کی افواج کے ذمے ہو گا۔

اس ماہر نے وضاحت کی ہے کہ اگر شام کے جنوبی علاقے میں دمشق کی سرکاری فوج ٹھیک طریقے سے کام کرتی ہے تو اسرائیل گولان کے پار صیہونی حکومت کے قبضے میں کے تمام علاقوں سے بتدریج پیچھے ہٹ سکتا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت کا نئے علاقوں گولان کی پہاڑیوں جو شام کے زیر تسلط تھا سے انخلاء ایک بتدریج عمل ہوگا۔ تاہم صہیونی فوج فی الحال شام میں کوہ حرمون پر موجود رہے گی اور پیچھے نہیں ہٹے گی۔
بارام کے مطابق، یہ معاہدہ دونوں فریقوں کو درکار تعاون کا واحد دکھائی دینے والا حصہ ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ جنوبی شام میں اب بھی بہت سے جرائم پیشہ گروہ اور اسلام پسند گروہ موجود ہیں جو گولانی کے کنٹرول سے باہر ہیں۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت کے حقیقی دشمن یہی اسلام پسند گروہ ہیں، کہا کہ اسرائیل کو چاہیے کہ وہ جنوبی شام میں ان گروہوں کے خلاف دمشق حکومت کے ساتھ خفیہ طور پر مکمل تعاون کرے۔
حیفہ یونیورسٹی کے پروفیسر نے صیہونی حکومت اور شام کی عبوری حکومت کے درمیان جدید انٹیلی جنس اور آپریشنل تعاون کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ گولانی جنوبی شام میں مسلح گروہ اور جرائم پیشہ گروہوں پر قابو پانے کے قابل نہیں ہے اور اسرائیل حکومت کو اس سلسلے میں اس کی مدد کرنی چاہیے اور ان کا خاتمہ کرنا چاہیے، خواہ وہ شام کے جنوب میں 100 کلومیٹر کے اندر ہی کیوں نہ ہو۔
انہوں نے لبنان میں حزب اللہ کے خلاف جنگ میں صیہونی حکومت کے مفادات کو گولان کے ساتھ جوڑا اور کہا کہ اس حکومت اور گولانی کے درمیان مشترکہ مفادات گولان کی پہاڑیوں کی حفاظت سے کہیں زیادہ ہیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حزب اللہ صیہونی حکومت اور گولانی حکومت کا مشترکہ دشمن ہے، انہوں نے کہا: لبنان میں حزب اللہ کے خلاف ہم جو بھی اقدام کرتے ہیں وہ گولانی کی مدد کرتا ہے اور گولانی کی افواج لبنان کے ساتھ سرحد پر حزب اللہ کو ہتھیاروں اور گولہ بارود کی منتقلی کو روکنے کے لیے جو بھی تصادم کرتی ہیں وہ اسرائیل حکومت کے مفاد میں ہے۔
برعم نے مزید کہا: "ہم مشرقی شام میں عراقی شیعہ مزاحمتی محور کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے گولانی کی مدد کرنے میں بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔ انھوں نے جنگ کے دوران اس علاقے سے ہم پر فائرنگ کی اور حزب اللہ کو ہتھیاروں کی منتقلی میں ملوث تھے۔”
حیفہ یونیورسٹی کے پروفیسر نے کہا: "اگر گولانی کہتے ہیں کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جنگ نہیں چاہتے اور صرف ترقی چاہتے ہیں، تو اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ شام کے مفادات کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتے۔ جب کہ وہ اب بھی اسرائیل کی مخالفت کرنے والی کچھ جہادی قوتوں کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔”
الجولانی کی ظاہری مواصلات کی نگرانی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، برہم نے کہا: "ہمیں 7 اکتوبر 2023 آپریشن الاقصیٰ طوفان کے تلخ تجربے سے سبق سیکھنا چاہیے اور خفیہ وائر ٹیپنگ اور نگرانی اور جاسوسی کے دیگر آلات کے ساتھ ساتھ، عوامی میڈیا میں ان کے بیانات کو بہت سنجیدگی سے لینا چاہیے۔”
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
عمران خان کا ملٹری ٹرائل نہیں ہوگا، عمر ایوب کا دعویٰ
?️ 5 ستمبر 2024سرگودھا: (سچ خبریں) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان تحریک
ستمبر
دنیا بھر میں ایک ہزار یوکرایی جاسوسوں کی معلومات منظر عام پر
?️ 9 جولائی 2022سچ خبریں:RaHDit ہیکنگ گروپ نے اعلان کیا ہے کہ اس نے یوکرین
جولائی
الجزائر کے صدر کا فلسطینی قوم کی حمایت میں پیغام
?️ 16 جنوری 2023سچ خبریں:الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون نے تحریک فتح کی مرکزی کمیٹی
جنوری
جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج ہوگا، آئینی بینچز میں ججز کی نامزدگی پر غور ہوگا
?️ 5 نومبر 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی
نومبر
ترکی کی حکمران جماعت کی مقبولیت میں کمی کی وجوہات
?️ 18 اپریل 2023سچ خبریں:ترکی کے 81 صوبوں میں ترکی کی سیاسی جماعتوں اور کرنٹوں
اپریل
مغرب کے یوکرین میں ناکام ہو نے کی وجوہات
?️ 11 ستمبر 2023سچ خبریں:امریکی ایوان نمائندگان کی رکن مارجوری ٹیلر گرین نے خبردار کیا
ستمبر
بیلسٹک میزائل ڈیفنس سسٹم کی تیاری میں تیزی لانے کے لیے اسرائیل کی کوششیں
?️ 18 جولائی 2025سچ خبریں: اسرائیلی وزارت دفاع نے بیلسٹک میزائلوں کو مار گرانے کے
جولائی
بائیڈن کی حکومت میں ریاض اور واشنگٹن کے درمیان ہتھیاروں کا بڑا سودا
?️ 5 نومبر 2021سچ خبریں: امریکی محکمہ دفاع نے اعلان کیا کہ امریکی محکمہ خارجہ
نومبر