آئزن کوٹ: ٹرمپ کی گولانی سے ملاقات اسرائیل کے لیے بری علامت ہے

اسرائیلی

?️

سچ خبریں: اسرائیلی فوج کے سابق چیف آف جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر کی شام کی عبوری حکومت کے سربراہ سے ملاقات اس حکومت کے لیے ایک بری علامت ہے۔
جمعرات کو صہیونی اخبار "معاریف” کے حوالے سے رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کے جوائنٹ چیفس آف سٹاف کے سابق سربراہ "گاڈی آئزن کوٹ” نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شام کی عبوری حکومت کے سربراہ "ابو محمد گولانی” کے عرفی نام "احمد الشعرا” کے درمیان دو روز قبل ہونے والی ملاقات پر ردعمل کا اظہار کیا۔
انہوں نے دعویٰ کیا: گولانی کے ساتھ ٹرمپ کی ملاقات اسرائیل کے لیے ایک بری علامت ہے، آج شام میں ایک ایسا رہنما موجود ہے جسے دہشت گرد سمجھا جاتا ہے، ہمارے مقاصد میں سے ایک طاقت کے مقام سے کوشش کرنا اور خطے میں امریکہ کی پوزیشن سے فائدہ اٹھانا تھا۔
حماس کے بارے میں انہوں نے یہ بھی کہا: نتن یاہو کا حماس کے ساتھ جزوی معاہدے پر اصرار ایک بہت بڑی غلطی ہے جو سیاسی مقاصد کی وجہ سے ہوئی ہے۔ موجودہ نسل میں حماس کے ساتھ تنازعہ کبھی ختم نہیں ہوگا اور طویل عرصے تک جاری رہے گا اور مکمل فتح ایک غیر حقیقی نعرہ ہے۔
آئزن کوٹ نے بھی صیہونی امریکی قیدی "ایدان الیگزینڈر” کی رہائی کے سلسلے میں حماس اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کے جواب میں کہا: ہمارے پیچھے حماس اور واشنگٹن کے درمیان براہ راست مذاکرات ہو رہے ہیں۔
ٹرمپ نے گلف کوآپریشن کونسل جی سی سی کے سربراہی اجلاس سے قبل کل ریاض میں گولانی سے ملاقات کی۔
یہ ملاقات ٹرمپ کے اعلان کے بعد ہوئی ہے کہ ان کا ملک شام پر عائد پابندیاں اٹھا لے گا۔
صیہونی حکومت نے 7 اکتوبر 2023  کو غزہ کی پٹی کے خلاف جنگ کا آغاز حماس کی تحریک کو تباہ کرنے اور اس علاقے سے صیہونی قیدیوں کی واپسی کے دو اہم اہداف کے ساتھ کیا، لیکن وہ ان مقاصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہی اور اسے قیدیوں کے تبادلے کے لیے حماس تحریک کے ساتھ معاہدہ کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔
19 جنوری 2025 کو حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان ایک معاہدے کی بنیاد پر غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کی گئی اور متعدد قیدیوں کا تبادلہ ہوا۔ تاہم صیہونی حکومت نے جنگ بندی کے مذاکرات کے دوسرے مرحلے میں داخل ہونے سے انکار کرتے ہوئے 18 اسفند 1403 بروز منگل کی صبح جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غزہ کی پٹی کے خلاف اپنی فوجی جارحیت کا دوبارہ آغاز کیا۔

مشہور خبریں۔

علی باقری حکومت کی خارجہ تعلقات کمیٹی کے سربراہ

?️ 20 مئی 2024سچ خبریں: علی باقری کنی، سیاسی نائب وزیر برائے خارجہ امور اور ایران

فلسطین سے متعلق مواد دکھانے پرامریکی سیاستدانوں کا ٹک ٹاک پر پابندی کا مطالبہ

?️ 13 نومبر 2023سچ خبریں: فلسطینیوں اور حماس سے متعلق مواد کی تشہیر پر متعدد

ایران اسرائیل تنازع: پاکستان نے مغربی سمت سے آنے والی پروازوں کی نگرانی شروع کردی

?️ 14 اپریل 2024اسلام آباد: (سچ خبریں) ایران کے اسرائیل پر جوابی حملے کے بعد

پیکا ایکٹ ترمیمی بل کے خلاف صحافی برادری کا ملک بھر میں احتجاج

?️ 28 جنوری 2025لاہور: (سچ خبریں) پی ایف یوجے کی کال پر صحافی برادری نے

اسٹریٹجک کونسل آف فارن ریلیشنز کا تعزیتی پیغام

?️ 20 مئی 2024سچ خبریں: خارجہ تعلقات کی اسٹریٹجک کونسل نے ایک پیغام میں ایران کے

گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی عدالتی اصلاحات کی مخالفت

?️ 29 جولائی 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی رہنما ڈاکٹر فہمیدہ مرزا

اردگان خلیج فارس کے ایک اور دورے کنے کے خواہاں

?️ 6 اگست 2023سچ خبریں:آج CNN ترکی نے اطلاع دی ہے کہ ترک صدر رجب

لبنان میں صیہونی جاسوس ڈرون برآمد

?️ 30 مارچ 2021سچ خبریں:لبنان کے پہاڑوں پر گرنے والا ایک اسرائیلی جاسوس ڈرون برآمد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے