🗓️
سچ خبریں: پاکستانی اخبار ڈان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کے عین وقت میں لکھا: موجودہ امریکی انتظامیہ کی حماس، یمن اور حتیٰ کہ تہران کے ساتھ واشنگٹن کی مسلسل [بالواسطہ] بات چیت خطے میں بحران سے نمٹنے کے لیے ٹرمپ کی ٹیم کے بظاہر آزادانہ فیصلوں کی نشاندہی کرتی ہے۔ ایک ایسی صورت حال جس نے اسرائیلی حکومت کو پابند سلاسل کر دیا اور انہیں ناراض کر دیا۔
انگریزی زبان کے اخبار ڈان نے آج اپنے اداریے میں امریکہ اسرائیل تعلقات کے عنوان سے لکھا: ٹرمپ کے دورہ ریاض کے ساتھ ہی یہ سوالات اٹھائے جا رہے ہیں کہ آیا امریکی صدر نے مشرق وسطیٰ میں تل ابیب کی لائن پر چلنے سے انکار کر دیا ہے اور کیا وہ آزاد علاقائی پالیسی پر عمل پیرا ہیں؟
یہ ایک اہم مسئلہ ہے کیونکہ اسرائیل کو واشنگٹن میں کئی دہائیوں سے دو طرفہ حمایت حاصل ہے، اور بہت کم امریکی سیاست دان تل ابیب کے خلاف موقف اختیار کرنے کی ہمت کرتے ہیں۔
اداریہ جاری ہے: اس بات کے کئی آثار ہیں کہ ٹرمپ انتظامیہ اسرائیل کی طرف اپنا راستہ طے کر رہی ہے۔ مثال کے طور پر، امریکہ نے اسرائیل کو نظرانداز کرتے ہوئے فلسطینی گروپ حماس کے ساتھ مذاکرات کرکے ایک امریکی اسرائیلی یرغمالی کی رہائی حاصل کی۔
مزید برآں، جیسا کہ وہ خلیج میں اربوں ڈالر کے تجارتی سودوں پر عمل پیرا ہیں، ٹرمپ نے مبینہ طور پر ریاض سے تل ابیب کو تسلیم کرنے کا مطالبہ ترک کر دیا ہے۔ سعودیوں نے کہا ہے کہ تعلقات کو معمول پر لانا اسی صورت میں ممکن ہو گا جب اسرائیل ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا عزم کرے جو کہ اس وقت غزہ میں صیہونی حکومت کی نسل کشی کے پیش نظر ناممکن نظر آتا ہے۔
واشنگٹن نے یمن کے ساتھ جنگ بندی بھی کی ہے، جو کہ نام نہاد "دہشت گردوں” کی امریکی فہرست میں بھی شامل ہے، جس نے اسرائیل کو بہت ناراض کیا ہے۔
پاکستانی اخبار ڈان نے لکھا: "یمنیوں نے غزہ کے دفاع میں اسرائیل مقبوضہ علاقوں پر میزائل داغے ہیں، جب کہ تل ابیب نے یمنی عوام کے خلاف وحشیانہ بمباری کی ہے۔”
امریکہ اور ایران کے درمیان جاری بالواسطہ مذاکرات بھی شاید تل ابیب کے لیے سب سے بڑے چیلنجوں میں سے ایک ہیں۔ اگرچہ ٹرمپ نے اشتعال انگیز بیانات دیے ہیں لیکن انہوں نے کھلے عام کہا ہے کہ وہ تہران کے ساتھ معاہدے کو ترجیح دیتے ہیں۔ لہٰذا امریکہ کے ان تمام بظاہر آزادانہ فیصلوں نے اسرائیلیوں میں شدید غصہ پیدا کیا ہے۔
انگریزی زبان کے اخبار ڈان نے نتیجہ اخذ کیا: "تاہم، موجودہ صورت حال کو امریکہ اور اسرائیل کے درمیان دراڑ کے طور پر غور کرنا حد سے زیادہ پر امید ہو گا؛ تاہم، اسرائیل کے بارے میں واشنگٹن کا بظاہر بدلا ہوا نقطہ نظر غیر ملکی خیالات سے زیادہ ملکی تبدیلیوں کی عکاسی کرتا ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
تل ابیب کے بن گورین ہوائی اڈے پر بم دریافت
🗓️ 1 جون 2023سچ خبریں:تل ابیب کے بن گورین ہوائی اڈے کی سکیورٹی فورسز نے
جون
شام کے شہر ادلب پر امریکی حملے میں 13 شہری ہلاک
🗓️ 3 فروری 2022سچ خبریں: امریکی وزیر دفاع کے ترجمان جان کربی نے جمعرات کو
فروری
کیا صیہونی غزہ جنگ جیت سکیں گے؟صیہونی اخبار کی زبانی
🗓️ 4 اپریل 2024سچ خبریں: ایک صہیونی اخبار نے رفح شہر پر حملے کی ضرورت
اپریل
کیا یورپ بحرانوں کی دلدل سے نکل پائے گا؟
🗓️ 16 جنوری 2023سچ خبریں:تقریباً ایک سال سے یوکرین کے بحران سے متاثر سبز براعظم
جنوری
کروڑوں بے گناہوں کا قاتل امریکہ کیا اب کسی نئی جنگ کی تیاری کررہا ہے؟؟؟؟
🗓️ 20 مارچ 2021(سچ خبریں) امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک انٹرویو میں کہا ہے
مارچ
بنگلہ دیش میں طلبہ کے زور پر بنائی گئی عبوری حکومت کیسی ہے؟ کب تک رہے گی؟
🗓️ 11 اگست 2024سچ خبریں: بنگلہ دیش میں محمد یونس کی سربراہی میں عبوری حکومت
اگست
فارم 45 یا 47 میں فرق ہے تو کوئی ایک صحیح ہوگا، جانچنے کیلئے انکوائری کرنا ہوگی، جسٹس مندوخیل
🗓️ 20 جنوری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے سابق وزیراعظم
جنوری
وزیر اعظم کی جنگلات کی اراضی پر قبضہ کرنے والوں کو وارننگ
🗓️ 21 نومبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں)تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر
نومبر