?️
سچ خبریں: صیہونی حزب اختلاف کے سربراہ یائر لاپڈ نے امریکہ اور حماس کے درمیان مذاکرات اور قابض حکام کے علم میں لائے بغیر امریکی شہریت کے حامل صیہونی فوجی "ایڈین الیگزینڈر” کی جلد رہائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا: "امریکی اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو سے نفرت کرتے ہیں۔”
یائر لاپڈ نے مزید کہا: "عدن الیگزینڈر کی جلد رہائی پر ہماری خوشی کے باوجود، بڑی تعداد میں قیدی غزہ میں موجود ہیں کیونکہ اسرائیلی کابینہ ان کی رہائی کے لیے کسی معاہدے پر نہیں پہنچی ہے۔”
ادھر امریکہ سے مقبوضہ علاقوں میں داخل ہونے والے اس صہیونی قیدی کے اہل خانہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی سے آخری صہیونی قیدی کی رہائی تک کام جاری رکھیں گے۔
یہ اس وقت ہے جب فلسطینی خبر رساں ایجنسی سما نیوز کے مطابق حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے ایک سینئر رکن نے اعلان کیا ہے کہ ریڈ کراس کی جانب سے عدن سکندر کی رہائی کا وقت آج مقرر کیا گیا ہے۔
دوسری جانب صیہونی حکومت کی داخلی سلامتی کے وزیر اتمار بین گوئر نے حکومت کی جانب سے غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کے داخلے کو روکنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا: میں غزہ کی پٹی میں انسانی امداد کے داخلے کے خلاف صرف ایک بن گیا ہوں۔ لیکن کابینہ نے متفقہ طور پر اس امداد کو غزہ میں داخل کرنے کی منظوری دے دی۔
بین گوئر نے مزید کہا: فوجی دستے حملے کے حکم کا انتظار کر رہے ہیں اور ہمیں کام مکمل کر کے جیتنا چاہیے۔
صہیونی اخبار یدیعوت آحارینوت کے عسکری تجزیہ کار رون بین یشائی نے بھی لکھا: اسرائیلی نژاد امریکی قیدی ایڈن الیگزینڈر کی رہائی کے سلسلے میں ہونے والے مذاکرات میں اسرائیل کی شرکت نہ کرنا، نیتن یاہو کی کابینہ پر امریکہ کے عدم اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔
صہیونی تجزیہ نگار نے مزید کہا: یہ امریکی اقدام (اسرائیلی) کابینہ کی بہت بڑی توہین تھی، لیکن نیتن یاہو کو اس پر عمل کرنا پڑے گا۔ یہ غیر معمولی معاہدہ مذاکرات میں برف پگھل سکتا ہے اور بالآخر غزہ میں فوجی آپریشن کی منسوخی کا باعث بن سکتا ہے۔
بین یشائی نے یہ بھی لکھا: اس اقدام سے نیتن یاہو کو بین گویر اور سموٹریچ پر قابو پانے میں مدد ملے گی اگر وہ مذاکرات میں مستقبل میں مراعات دینے کی مخالفت کرتے ہیں، کیونکہ یہ حکم ان کے اعلیٰ (امریکہ) نے جاری کیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا: الیگزینڈر کی رہائی کے لیے مذاکرات جو ٹرمپ انتظامیہ کے ارکان نے حماس کے ساتھ کیے ہیں، حماس کے لیے واضح فوائد ہیں، اور اس تحریک کو اسرائیل کی ثالثی کے بغیر امریکا کے ساتھ براہ راست مذاکرات کرنے کا دوسرا موقع ملے گا، اور اس سے حماس کو امریکی حکومت کے ساتھ براہ راست کھیلنے کا زیادہ جواز اور طاقت ملے گی، حتیٰ کہ اسرائیلی مفادات کے خلاف بھی۔
ٹرمپ کے خطے کے دورے کے موقع پر، امریکی حکام نے حماس کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں غزہ کے ایک قیدی ایڈن الیگزینڈر کو رہا کرنے کی کوشش کی جس کے پاس امریکی شہریت تھی۔
یہ جبکہ مشرق وسطیٰ کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی نے گزشتہ روز قیدیوں کے اہل خانہ سے ملاقات میں اعلان کیا تھا کہ اگرچہ حماس نے قیدیوں کی رہائی کے لیے شرط مکمل جنگ بندی اور جنگ کا خاتمہ قرار دیا ہے لیکن صیہونی حکومت قیدیوں کی رہائی کے لیے امریکا کے ساتھ تعاون نہیں کر رہی اور غزہ میں جنگ کے خاتمے کے لیے تیار نہیں ہے۔
Short Link
Copied
مشہور خبریں۔
دی اکانومسٹ میگزین کا ترکی میں اردگان کے سیاسی کھیل کا تجزیہ
?️ 30 جولائی 2025سچ خبریں: ترکی میں ملکی تجزیہ نگاروں کے علاوہ بیرون ملک بہت
جولائی
سپریم کورٹ کا بابری مسجد تنازعے میں شاہ رخ سے رابطےکا انکشاف
?️ 26 اپریل 2021ممبئی (سچ خبریں) بھارتی سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر نے
اپریل
کوہاٹ: عسکریت پسندوں کے حملے میں 2 پولیس اہلکار شہید
?️ 5 اپریل 2023کوہاٹ: (سچ خبریں) خیبرپختونخوا پولیس نے کوہاٹ میں دہشت گردوں کے حملے
اپریل
شہید یحییٰ السنوار کے ساتھ حماس کے ایک اور کمانڈر شہید
?️ 19 اکتوبر 2024سچ خبریں: حماس نے اپنے ایک اور کمانڈر کی شہادت کا اعلان
اکتوبر
اسلام آباد ہائیکورٹ میں سنیارٹی کے معاملے پر قانونی جنگ، 5 ججز نے وکیل کرلیے
?️ 20 فروری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز سنیارٹی کے معاملے
فروری
سعودی پیسے سے اسرائیل میں سرمایہ کاری
?️ 9 مئی 2022سچ خبریں:صہیونی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی حکومت کے سابق
مئی
یوکرین جنگ کے بارے میں ایران کا مؤقف
?️ 14 جولائی 2022سچ خبریں:ایران نے روس کو ایرانی جدید ٹیکنالوجیز کی فروخت سے متعلق
جولائی
پنجاب میں ویکسین کا عمل روک دیا گیا
?️ 18 جون 2021لاہور (سچ خبریں) پاکستان میں کورونا کی ویکسینیشن جاری ہے اور 19
جون