سچ خبریں: یورپی پارلیمنٹ کے صدر ڈیوڈ ساسولی نے ہفتے کے روز کہا کہ یورپی یونین 10 ممالک کے سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کے ترک صدر کے حکم کے جواب میں انقرہ کے اقدام سے خوفزدہ نہیں ہے۔چند گھنٹے قبل ترک صدر رجب طیب اردوان نے 10 ممالک کے سفیروں کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ترکی کی وزارت خارجہ نے حال ہی میں امریکہ، جرمنی، ڈنمارک، فن لینڈ، فرانس، ہالینڈ، سویڈن، کینیڈا، ناروے اور نیوزی لینڈ کے سفیروں کو عثمان کاوالا کے معاملے پر تبصرہ کرنے کے لیے طلب کیا تھا۔
10 ممالک کے سفیروں نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس میں عثمان کاوالا کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کی حراست کو جمہوریت کا سایہ قرار دیا۔
اس حوالے سے ترکی کے نائب صدر فواد اوکتائے نے گزشتہ ہفتے ٹویٹر پر عثمان کاوالا کے کیس کے حوالے سے بعض ممالک کے سفیروں کے ریمارکس کے جواب میں لکھا تھا کہ ترکی میں عدلیہ آزاد ہے اور ترکی مکمل طور پر آزاد ملک ہےجو لوگ عدلیہ کے معاملات میں مداخلت کرنا چاہتے ہیں وہ اپنے ملکوں میں کر سکتے ہیں۔