سچ خبریں: نیویارک ٹائمز نے اپنی ایک نئی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ روسی صدر نے مہینوں قبل جنگ بندی پر رضامندی کے ساتھ یوکرین میں جنگ روکنے کا اشارہ کیا تھا۔
نیویارک ٹائمز نے حال ہی میں کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کم از کم ستمبر سے یوکرین کے ساتھ جنگ ختم کرنے کے اشارے دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: یوکرین میں جنگ جاری رکھنے میں امریکہ کا مقصد کیا ہے؟
اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے کریملن کے قریب دو سابق سینئر روسی حکام سے اس معاملے پر معلومات حاصل کی ہیں اور کچھ امریکی اور دیگر بین الاقوامی حکام نے اس کی تصدیق کی ہے۔
امریکی حکام کے مطابق کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ پیوٹن نے ایک سال پہلے یعنی 2022 کے موسم خزاں میں جنگ بندی کے لیے بات چیت کی کوششیں کی تھیں اور ان کا یہ موقف شمال مشرقی محاذ پر روس سے یوکرینی افواج کی شکست کے بعد سامنے آیا ہے۔
اس اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ اس وقت روس ان زمینوں سے مطمئن تھا جو اس کے قبضے میں تھیں اور وہ جنگ بندی کے لیے تیار تھا۔ دریں اثنا پیوٹن اپنے موقف میں ہمیشہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ روس کے مقاصد میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
مغربی حکام نے کہا ہے کہ کم از کم ستمبر کے بعد سے انہیں روس کی طرف سے متعدد چینلز کے ذریعے بھیجے گئے نئے اشارے ملے ہیں کہ پیوٹن جنگ بندی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں: یورپی یونین کا یوکرین جنگ کے سلسلہ میں امریکہ کے خلاف اہم بیان
ایک سینئر بین الاقوامی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اس موسم خزاں میں روسی حکام کے ساتھ ملاقات میں محسوس کیا کہ وہ جنگ بندی پر بات چیت کے لیے تیار ہیں اور چاہتے ہیں کہ جنگ ختم ہو جائے۔