سچ خبریں: وائٹ ہاؤس کی سلامتی کونسل کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ امریکہ صیہونی حکومت پر غزہ کو امداد فراہم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔
روئٹرز نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی قومی سلامتی کے ترجمان نے صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ میں نسل کشی کے امکان کی تردید کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطینیوں کی نسل کشی میں امریکہ کا کردار
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے جمعے کے روز دعویٰ کیا کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں نسل کشی کر رہی ہے لیکن متاثرین کی تعداد بہت زیادہ ہے اور لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی سلامتی کونسل کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ امریکہ اسرائیل پر فلسطینی عوام کے مصائب کو کم کرنے اور جنگ بندی کے حصول کے لیے مزید اقدامات کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔
کربی یہ دعوی بھی کیا کہ بائیڈن انتظامیہ غزہ کو امداد فراہم کرنے کی ضرورت کے حوالے سے نیتن یاہو کے ساتھ بہت سختی سے پیش آرہی ہے ،اگر امداد فراہم نہ ہوئی تو امریکہ اپنی پالیسی تبدیل کرنے پر غور کرے گا۔
یاد رہے کہ غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی تعداد 34 ہزار 356 اور زخمیوں کی تعداد 77 ہزار 368 تک پہنچنے کا اعلان کیا ہے۔
مزید پڑھیں: امریکہ کی مکمل حمایت سے غزہ میں نسل کشی جاری
غزہ کی پٹی کی وزارت صحت نے یہ بھی کہا ہے کہ صیہونی حکومت نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس کی پٹی کے مختلف علاقوں میں اجتماعی قتل کے پانچ جرائم کا ارتکاب کیا ہے جس کے دوران 51 افراد شہید اور 75 افراد زخمی ہوئے ہیں