چین نے امریکہ سے تجارتی جنگ کو عالمی جدوجہد کیوں قرار دیا ؟

چین

?️

سچ خبریں: چین کی سنٹرل کمیٹی آف دی کمیونسٹ پارٹی کے اجلاس میں چین اور امریکہ کے درمیان تجارتی جنگ اور اس کے ملکی معیشت پر اثرات پر غور کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت شی جن پھنگ، جنرل سیکرٹری سنٹرل کمیٹی، نے کی۔
چینی حکام نے اجلاس میں بیرونی عوامل کے معیشت پر بڑھتے ہوئے اثرات کی نشاندہی کرتے ہوئے چار استحکامات پر توجہ مرکوز کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے بدترین صورت حال کے لیے مکمل تیاری کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ یہ چار استحکامات روزگار، کاروبار، مارکیٹ اور معاشی توقعات کو مستحکم کرنے پر مشتمل ہیں۔
اسی روز چینی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ بیجنگ میں تجارتی تنازعات سے نمٹنے کے لیے قومی کانفرنس منعقد ہوئی۔ نیز، چین کی وزارت انسانی وسائل، وزارت تعلیم اور وزارت خزانہ نے حال ہی میں گریجویٹس اور نوجوانوں کے لیے روزگار اور کاروبار کو فروغ دینے کے لیے 17 پالیسی اقدامات متعارف کرائے ہیں۔
پیکنگ یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف نیو اسٹرکچرل اکنامکس کے محقق شین ہونگ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ تجارتی جنگ کوجدوجہد قرار دینا چینی قیادت کی پیش گوئی کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ تنازعہ مزید گہرا اور وسیع ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ سے لے کر بائیڈن اور پھر ٹرمپ کی ممکنہ واپسی تک، تجارتی جنگ ایک طویل مدل جنگ بن چکی ہے اور چین کو کنٹرول کرنا امریکہ کی مستقل پالیسی بن گیا ہے۔ لہٰذا، چین کو ایک جامع اور طویل مدتی جدوجہد کے لیے تیار رہنا چاہیے۔
دیگر ماہرین معاشیات جیسے نومورا کے لو ٹنگ اور OCBC بینک کے شیا ڈونگمنگ کا خیال ہے کہ پولیٹ بیورو کے اجلاس کے مواد سے ظاہر ہوتا ہے کہ بیجنگ بدترین صورت حال کے لیے تیار ہے۔
لو ٹنگ نے جمعے کو ایک رپورٹ میں تجزیہ کیا کہ مخصوص محرک پالیسیوں کا اعلان نہ کرنا ظاہر کرتا ہے کہ چین ٹیرف جنگ میں گھبراہٹ یا الجھن کا اظہار نہیں کرنا چاہتا، خاص طور پر جبکہ ٹرمپ نے نرم رویہ اپنانے کے اشارے دیے ہیں۔
شیا ڈونگمنگ کا ماننا ہے کہ چین تجارتی جنگ کے اثرات کا جائزہ لے رہا ہے اور حالات کے مطابق مناسب ردعمل دینے کے لیے تیار ہے۔
سنٹرل پارٹی اجلاس کے اہم نکات
شین ہوا نیوز ایجنسی کے مطابق، جمعے کے اجلاس میں معاشی صورتحال اور مستقبل کی منصوبہ بندی پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس کی صدارت پارٹی جنرل سیکرٹری شی جن پھنگ نے کی۔
اجلاس میں بیرونی دباؤ میں اضافے کو تسلیم کرتے ہوئے بدترین ممکنہ صورت حال کے لیے ذہنی تیاری اور متبادل منصوبوں کی تیاری پر زور دیا گیا۔ نیز، بیرونی معاشی جنگ کے انتظام کے ساتھ ساتھ اندرونی مضبوطی پر کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اگرچہ نئی معاشی محرک پالیسیوں کی تفصیلات کا اعلان نہیں کیا گیا، لیکن یہ واضح کیا گیا کہ فعال مالیاتی پالیسیاں جیسے خصوصی طویل مدتی سرکاری بانڈز جاری کرنا، بینکوں کے ریزرو ریٹس میں کمی، ضرورت پڑنے پر شرح سود میں کمی، اور سائنسی جدت، گھریلو کھپت اور بیرونی تجارت کو مستحکم کرنے کے لیے نئے مالیاتی ٹولز متعارف کرائے جائیں گے۔
چونکہ تجارتی جنگ نے چین کی برآمدات کو نمایاں نقصان پہنچایا ہے، اس لیے اجلاس میں گھریلو کھپت کو بڑھانے پر زور دیا گیا۔ اس کے لیے نچلے اور درمیانے طبقے کی آمدنی بڑھانے، خدماتی کھپت کو فروغ دینے، رکاوٹوں کو ختم کرنے، اور بزرگوں سمیت صارفین کے لیے معاون قرضوں کی فراہمی جیسے اقدامات شامل ہیں۔

مشہور خبریں۔

امریکی کانگریس پر حملہ کرنے والے کو 6 سال کی قید

?️ 2 فروری 2024سچ خبریں:مختلف رپورٹس کے مطابق 56 سالہ رالف سیلنٹانو کو 6 جنوری

ہفتہ، دس دن میں آئی ایم ایف کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ ہونے کی توقع ہے، رانا ثنااللہ

?️ 26 اپریل 2023فیصل آباد: (سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن)

سیلاب سے فصلیں شدید متاثر، چاول کی برآمدات میں بڑی کمی کے خدشات منڈلانے لگے

?️ 20 نومبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) ملک کی تاریخ کے بدترین سیلاب کی وجہ

مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے بھارت کا چہرہ بے نقاب کردیا

?️ 27 مارچ 2021سرینگر (سچ خبریں) مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے

فلسیطنیوں کو کیسے بھوکا پیاسا رکھا جائے؛ صیہونی حکومت کے زیر غور منصوبہ

?️ 14 اکتوبر 2024سچ خبریں: رپورٹس کے مطابق، صہیونی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو صیہونی جنرلوں

ہارورڈ یونیورسٹی کا بین الاقوامی طلبا پر پابندی پر مبنی ٹرمپ کے غیر آئینی حکم کے خلاف عدالتی اقدام

?️ 7 جون 2025 سچ خبریں:ہارورڈ یونیورسٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس حکم

سابق آرمی چیف کو توسیع دینے کیلئے سب سر جوڑ کر بیٹھ گئے تھے، سپریم کورٹ

?️ 25 فروری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں فوجی عدالتوں

سفاکیت، قتل و غارت گری؛صیہونیت کی حقیقت

?️ 7 دسمبر 2021سچ خبریں:یہ صرف صہیونیت کا نظریہ ہے جو اپنے چھوٹے سے چھوٹے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے