سچ خبریں:قطر کے امیر نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی77ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کی پیچیدگیوں کو سمجھتے ہیں اور ہم اس تنازعے کو روک کر پرامن حل کی کوشش کرنا چاہتے ہیں۔
الجزیرہ چینل کی رپورٹ کے مطابق قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی77ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کی پیچیدگیوں کو سمجھتے ہیں اور اس تنازع کو ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے اس پرامن حل کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے ایک بار پھر انصاف کے حصول کے لیے فلسطینی قوم کے ساتھ اپنے ملک کی یکجہتی پر تاکید کی اور مزید کہا کہ صیہونی حکومت نے حقیقت کو مسلط کرنے کی پالیسی اختیار کی ہے جس سے تنازع کے اصول بدل سکتے ہیں۔
قطر کے امیر نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو صیہونی حکومت کو فلسطین پر قبضہ ختم کرنے پر مجبور کرنے اور فلسطینی ریاست کے قیام کے سلسلہ میں اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے، کہا کہ ہم لیبیا میں سیاسی عمل کی تکمیل اور ایک معاہدہ چاہتے ہیں، اس ملک میں آئین کے مطابق الیکشن ہونا چاہیے۔
شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے مزید کہا کہ ہمیں عارضی جنگ بندی کے حوالے سے یمنی فریقین کے معاہدے میں امید کی کرن نظر آتی ہے اور ہمیں امید ہے کہ عراق، لبنان اور سوڈان میں بھی ایک قومی معاہدہ طے پا جائے گا۔