سچ خبریں:فارن پالیسی میگزین نے یوکرین اور کیمرون میں سیاسی پناہ کے متلاشیوں کے لیے جو بائیڈن کے دوہرے معیار کا تجزیہ کیا ہے اور اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ ریاستہائے متحدہ نے نان ریفولمنٹ کے اصول کی خلاف ورزی کی ہے۔
امریکی میگزین فارن پالیسی نے روبی گرمر اور سارہ ہوگس کا لکھا ہوا ایک کالم شائع کیا ہے جس میں انھوں نے لکھا ہے کہ امریکہ یوکرائنی پناہ گزینوں کے لیے اپنے دروازے کھول رہا ہے جبکہ افریقی پناہ گزینوں پر یہ دروازے بند کر دیتا ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کیمرون کی جنگ سے فرار ہونے والے پناہ گزین حیران ہیں کہ ان کے ساتھ یوکرائنی پناہ گزینوں جیسا سلوک کیوں نہیں کیا جا رہا ہے۔
پناہ گزینوں اور تارکین وطن کی حامی تنظیموں نے بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے یوکرینیوں کے لیے عارضی مدد بڑھانے کے فیصلے کی تعریف کی، تاہم اس فیصلے نے بہت جلد دیگر جنگ زدہ ممالک، خاص طور پر کیمرون سے آنے والے پناہ گزینوں کے ساتھ لیے بائیڈن حکومت کے رویے کے بارے میں نئے اور مشکل سوالات کو جنم دیا۔
فارن پالیسی نے مزید کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی ڈائریکٹرز میں سے ایک ایمی فشر کہتی ہیں کہ ہم میں سے بہت سے لوگ ناراض ہیں کہ یوکرین کے باشندے مختصر مدت میں حمایت حاصل کر سکتے ہیں جبکہ کیمرونیوں کو اب بھی انتظار کرنے کو کہا جا رہا ہے۔