سچ خبریں:شہباز شریف اعلیٰ سطح کے سیاسی و اقتصادی وفد کی سربراہی میں چند گھنٹے قبل اسلام آباد سے متحدہ عرب امارات کے لیے روانہ ہوئے۔
واضھ رہے کہ یہ دورہ پاکستان کے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے عالمی حمایت حاصل کرنے کے ایجنڈے کے ساتھ جنیوا میں بین الاقوامی ڈونرز کانفرنس منعقد ہونے کے چند روز بعد ہو رہا ہے۔
گزشتہ روز اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران یو اے ای کے اپنے سرکاری دورے کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان کے وزیر اعظم نے تسلیم کیا کہ اسلام آباد کو ابوظہبی کے ساتھ دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعاون کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے پاکستان کے اقتصادی بحران پر قابو پانے میں متحدہ عرب امارات کے کردار کی امید ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد گزشتہ 8 ماہ میں شہباز شریف کا متحدہ عرب امارات کا یہ تیسرا سرکاری دورہ ہے۔ گزشتہ دنوں سعودی عرب کے سرکاری دورے کے بعد پاکستانی فوج کے کمانڈر یو اے ای گئے اور اس ملک کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کیں۔
اس رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم متحدہ عرب امارات کے صدر اور اس ملک کے وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ دوطرفہ تجارتی اور اقتصادی تعاون کو وسعت دینے کے دستیاب مواقع کا جائزہ لینا، پاکستان میں متحدہ عرب امارات کی سرمایہ کاری میں اضافہ اور پاکستان سے یو اے ای کو لیبر کی برآمد میں اضافہ شہباز شریف کے دورہ ابوظہبی کے دوران زیر بحث موضوعات میں شامل ہیں۔