ٹرمپ کا ایک تباہ کن سال

ٹرمپ

?️

ٹرمپ کا ایک تباہ کن سال
 اسپین کے روزنامہ ایل پائیس نے ایک تنقیدی مضمون میں ۵ نومبر ۲۰۲۴کو ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری بار صدارت کی فتح کی پہلی سالگرہ کو یاد کرتے ہوئے اسے امریکہ کی جمہوریت اور عالمی نظم کے لیے ایک فیصلہ کن اور خطرناک دن قرار دیا ہے۔
اطلاع کے مطابق، اس دن ۷۷ ملین امریکی شہریوں نے ٹرمپ کو دوبارہ صدر منتخب کیا۔ اس انتخاب کے بعد امریکہ نے ایک ناکام بغاوت، ٹرمپ پر ایک فوجداری مقدمے  اور ایک نفرت انگیز مہم کے باوجود اس کو دوبارہ منتخب کیا، جس میں انہوں نے واضح طور پر اپنے سیاسی دشمنوں سے انتقام لینے کے ارادے کا اظہار کیا۔
مجارستان کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے ٹرمپ کی فتح کو ایک تاریخی لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا،تاریخ تیزی سے بدل رہی ہے اور ایک نیا باب بند ہو رہا ہے۔ دنیا توقع سے کہیں زیادہ تیزی سے بدل جائے گی۔
مضمون میں کہا گیا ہے کہ اس نئے دور میں، امریکہ کی قدیم ترین لبرل جمہوریت اقتدار پر قابض ایک چھوٹے مگر سخت گیر گروہ کے اثر میں آ گئی ہے۔ جو بائیڈن صرف ایک وقتی رکاوٹ ثابت ہوئے۔ اس نئے تاریخی باب میں امریکی جمہوریت ممکنہ طور پر خطرے میں ہے اور راستہ آہستہ آہستہ آمرانہ نظام کی جانب کھل رہا ہے۔
ٹرمپ حکومت نے موجودہ کنٹرول اور توازن کے نظام کو تیزی سے کمزور کیا ہے۔ ان کی پالیسیز اب ذاتی خواہشات کی بنیاد پر چل رہی ہیں، جس میں ٹویٹس، فوج، وکلاء اور سوشل میڈیا پر عوامی حمایت شامل ہے۔ غیر ذمہ دارانہ اقتصادی اقدامات، جعلی سکیورٹی بحرانوں کے لیے فوج کا استعمال، میڈیا اور یونیورسٹیوں پر دباؤ، اور غیر ملکی شہریوں پر نسلی بنیاد پر مظالم اس دور کی عام باتیں بن چکی ہیں۔
بین الاقوامی سطح پر بھی ٹرمپ کی خود غرض قیادت نے امریکی ڈپلومیسی کو متاثر کیا ہے۔ امداد کے فیصلے، عالمی اداروں سے علیحدگی، اسرائیل و فلسطین کے تنازعات میں غیر یقینی اقدامات، اور یورپی دفاعی بجٹ میں مطالبات اس کی پالیسیز کے مظاہر ہیں۔
مضمون میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی جمہوریت کو بچانا ممکن ہے۔ ایک سال پہلے ۷۷ ملین امریکیوں نے ٹرمپ کو ووٹ دیا، جبکہ ۷۵ ملین نے کامالا ہیرس کو۔ سینیٹ اب بھی کسی بھی وقت مداخلت کر سکتا ہے اور آنے والے انتخابات میں ووٹر اپنا فیصلہ دہرائیں گے۔
ایل پائیس کے مطابق، ٹرمپ کا پہلا سال امریکی طاقت کے نظام اور عالمی تعلقات کے لیے ایک نیا منطقی باب کھول گیا ہے۔ یہ تبدیلی فوری طور پر ختم نہیں ہو گی، لیکن یہ سب پر منحصر ہے کہ اسے ناقابل واپسی نہ ہونے دیا جائے۔

مشہور خبریں۔

70 فیصد اسرائیلی فوجیں شمالی غزہ سے باہر

?️ 4 دسمبر 2023سچ خبریں:القسام بٹالین کے ایک کمانڈر نے اطلاع دی ہے کہ مزاحمتی

کشمیریوں کی جدوجہد حق و انصاف کے اصولوں پر مبنی ہے: مسرت عالم بٹ

?️ 28 جنوری 2024سرینگر: (سچ خبریں) کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظربند چیئرمین مسرت عالم

فرخ حبیب نے اپوزیشن  کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا

?️ 10 فروری 2022اسلام آباد (سچ خبریں) وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب ک نے

بھارت پاکستان کے خلاف کوئی موقع نہیں چھوڑتا

?️ 23 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے

ٹرمپ نے بائیڈن کو کن القابات سے نوازا؟

?️ 18 جولائی 2023سچ خبریں:امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ملک کے موجودہ

حکومت نے صدف نعیم واقعے سے متعلق کمیٹی تشکیل دے دی

?️ 31 اکتوبر 2022اسلام آباد: (سچ خبریں) وفاقی حکومت نے صدف نعیم واقعے سے متعلق

ایران سعودی تعلقات کا کس اسلامی تنظیم کو فائدہ ہوا؟

?️ 26 جون 2023سچ خبریں: تہران اور ریاض کے تعلقات میں بہتری کے سعودی عرب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے