سچ خبریں:سابق امریکی صدر کے سابق نائب قومی سلامتی کے مشیر نے بی بی سی کی ایک دستاویزی فلم میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے بشار الاسد کے قتل کی کوشش کی تھی۔
برطانوی اخبار انڈیپنڈینٹ کی رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سلامتی کے سابق مشیر کے ٹی میکفرلینڈ نے بی بی سی کی نئی دستاویزی فلم "ٹرمپ دنیا کے مقابلے میں کھڑے ہورہے ہیں” میں انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ سابق امریکی صدر شام کے صدر بشار الاسد کے قتل کے خواہاں تھے، انہوں نے وضاحت کی کہ ٹرمپ نے ، 2017 میں ریاستہائے متحدہ امریکہ کے نئے صدر کی حیثیت سے اقتدار میں آنے کے صرف چند ہفتوں بعد ، شام میں سارین گیس سے کیمیائی حملے کی تصاویر دیکھنے کے بعد کہا تھا کہ میں اس (اسد) کو ختم کردوں گا۔
میک فرلینڈ کا کہنا تھا کہ انھوں نے ٹرمپ کو شام کے صدر کے قتل کی سازش سے روکنے کی کوشش کر تے ہوئے کہا کہ دیکھو جناب صدر ، آپ ایسا نہیں کرسکتے ہیں ، انھوں نے کہا کیوں ؟ تو میں نے کہا کیونکہ یہ جنگی جرم ہے،یادرہے کہ میک فرلینڈ کو اس واقعے کے کچھ ہی مہینوں بعد ملازمت سے برطرف کردیا گیا تھا اور فی الحال وہ فاکس نیوز کے مبصر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔ اپریل 2017 کے آخر میں شام کے صوبہ ادلب کے خان خاتومان شہر پر کیمیائی حملے میں 80 افراد ہلاک اور 200 زخمی ہوگئے، اس حملے کے لئے شامی سرکاری فوج کو مورد الزام ٹھہرایا گیا تھا لیکن شامی حکام نے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ یہ عسکریت پسندوں اور ان کے حامیوں کا کام ہے،واضح رہے کہ اگلے ہفتے نشر ہونے والی بی بی سی کی نئی دستاویزی فلم میں بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ نے خارجہ پالیسی کے فیصلے کس طرح کیے۔
یادرہے کہ اس سے قبل ستمبر 2020 میں ٹرمپ نے ایک تقریر میں کہا تھا کہ انھوں نے 2017 میں شامی صدر کے قتل کا حکم دیا تھا لیکن سابق سکریٹری برائے دفاع جیمز میٹس نے اس تجویز کی مخالفت کی۔