سچ خبریں:نیتن یاہو کے حالیہ بیان کے جواب میں اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے مسجد اقصیٰ کے تشخص کے دفاع کے لیے جنگ جاری رکھنے پر زور دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کی رپورٹ کے مطابق اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے نیتن یاہو کے بیان اور مزاحمتی محور کے خلاف دھمکیوں کے جواب میں تاکید کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے خلاف جنگ جاری رکھنے والے نیتن یاہو کی دھمکیاں فلسطینی قوم میں کبھی خوف و ہراس پیدا نہیں کر سکیں گی اور اسے مسجد اقصیٰ کے تشخص کا دفاع کرنے سے نہیں روک سکیں گی۔
حماس نے تاکید کی کہ نیتن یاہو کے الفاظ حقائق کو الٹا دکھانے کی کوشش ہے کیونکہ صیہونی غاصب حکومت کشیدگی اور عدم تحفظ کی بنیاد ہے اور دہشت گردانہ کاروائیوں کا ارتکاب کرتی ہے،اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے مزید کہا کہ نیتن یاہو کی فلسطینیوں، شام، لبنان اور ایران کے خلاف دھمکیاں ثابت کرتی ہیں کہ صیہونی حکومت پورے خطے کے لیے خطرہ ہے۔
یاد رہے کہ حماس کا یہ ردِ عمل صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین یاہو کے ایک خطاب میں اس بات پر زور دینے کے بعد سامنے آیا ہے کہ اسرائیل کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اسے دہشت گردانہ حملے کا سامنا ہے، صیہونی وزیر اعظم نے مزید تاکید کی کہ ہم جنوبی لبنان میں حماس کے بنیادی ڈھانچے کے قیام کی اجازت نہیں دیں گے۔
درایں اثنا فلسطینیوں کے خلاف اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ ہم کسی بڑے پیمانے پر جنگ کے خواہاں نہیں ہیں اور ہم اسے کسی بھی طریقے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن اگر ایسی جنگ ہوئی تو ہم اپنی تمام تر طاقت استعمال کریں گے،اس سے قبل عبرانی اخبار ہارٹیز نے نیتن یاہو کی قیادت میں صیہونی حکومت کی دائیں بازو کی کابینہ کو شدید نتقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان پر قابض حکومت کو غیر معمولی انتشار کی طرف دھکیلنے کا الزام لگایا تھا۔
اس اخبار کے اداریے میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو کی حکومت نے اسرائیل کو ایسے انتشار کی طرف دھکیل دیا ہے جس کی گزشتہ برسوں میں مثال نہیں ملتی تھی،عدالتی انتشار کے بعد اب سکیورٹی افراتفری کی باری ہے۔