سچ خبریں: امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے بدھ کی شام کہا کہ اسرائیلی فوج کو اعلیٰ عسکری صلاحیتوں کی حامل تنظیموں کا سامنا ہے۔
اپنی تقریر کے تسلسل میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ جنگ کا خاتمہ ایک مقصد ہے جسے ہم دنیا کے ساتھ بانٹتے ہیں اور ہم نہیں چاہتے کہ یہ جنگ ایک دن بھی جاری رہے اگر ضروری نہ ہو۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایک خیال کو میدان جنگ میں تباہ نہیں کیا جاسکتا اور جنگ کے اختتام پر فلسطینی قوم کے مطالبات کا مثبت جواب دینا ہوگا۔
اردنی وزیر خارجہ ایمن الصفادی نے چند روز قبل اس بات پر زور دیا تھا کہ ہم یہ نہیں سمجھ سکتے کہ اسرائیل حماس تحریک کو تباہ کرنے کے اپنے مقصد کو کیسے حاصل کر سکتا ہے۔حماس ایک نظریہ ہے اور کسی نظریے کو ہتھیاروں کے زور سے تباہ نہیں کیا جا سکتا۔
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بھی آج شام اس بات پر زور دیا کہ حماس اور مزاحمتی گروپوں کے بغیر غزہ کے قیام کے لیے چین کی پیش بندی پر کوئی بھی شرط ایک سراب ہے۔
مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جارحیت کے جواب میں فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے الاقصیٰ طوفان کے نام سے ایک بڑا آپریشن شروع کیا جس کے دوران ایک ہزار سے زائد صہیونی مارے گئے۔
صہیونی فوج نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ اس نے فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے ساتھ لڑائی میں اپنے 444 فوجیوں کو کھو دیا ہے۔ تاہم اسرائیلی اخبار Ha’aretz نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی جانب سے ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں اعلان کردہ اعداد و شمار درست نہیں ہیں اور بتائے گئے اعداد و شمار اصل تعداد سے بہت کم ہیں۔