سچ خبریں:المیادین نیوز سائٹ نے صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ کا حوالہ دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ امریکہ کے 10 ٹرانسپورٹ طیارے بہت سارے فوجی ساز و سامان اور ہتھیاروں کے ساتھ مقبوضہ علاقوں میں اترے ہیں۔
اس سلسلے میں صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے بھی خبر دی ہے کہ جو بائیڈن کی حکومت نے مقبوضہ علاقوں کو اس مواد کے ساتھ پیغام بھیجا ہے کہ وہ صیہونی حکومت کی مکمل حمایت میں اپنی پالیسیوں کو تبدیل نہیں کرے گی۔
اس صیہونی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹ میں تاکید کی ہے کہ بائیڈن حکومت نے اس پیغام میں صیہونی حکومت کے وزیر جنگ کے ساتھ واشنگٹن میں تعمیری مذاکرات کرنے کی خواہش کا اعلان کیا ہے۔
اسی دوران بعض امریکی ذرائع نے اس ملک کی طرف سے صیہونی حکومت کو بھیجے جانے والے ہتھیاروں کی ترسیل میں 50 فیصد کمی کا دعویٰ کیا ہے۔
اس سلسلے میں بعض امریکی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ حالیہ مہینوں میں صیہونی حکومت کو امریکہ کی طرف سے ہتھیار بھیجنے میں 50 فیصد کمی آئی ہے۔ حکام نے بتایا کہ اسرائیل کو ہتھیاروں کی ترسیل میں کمی کی وجہ یہ ہے کہ پچھلی کھیپیں کانگریس کی منظوری کے بغیر بھیجی گئی تھیں۔
نیز، Axios نیوز ویب سائٹ نے وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ وہ امریکی ہتھیار بھیجنے کے بارے میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے نئے الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نے اتوار کے روز اس بات پر تاکید کے باوجود کہ اسلحے کی فراہمی کے سلسلے میں امریکہ کے ساتھ حکومت کے اختلافات کو جلد حل کر لیا جائے گا، ایک بار پھر امریکہ کے صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو اسلحے کی فراہمی میں تاخیر پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
نیتن یاہو نے کہا کہ ہم نے امریکی ہتھیاروں کی کھیپ میں ڈرامائی تعطل دیکھا ہے اور جو کچھ ہمارے پاس ہے اس سے ہم جنگ جاری رکھ سکتے ہیں لیکن ہم ان ہتھیاروں میں سے زیادہ حاصل کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔