سچ خبریں:امریکی میگزین نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ ایران کے خلاف متحدہ محاذ بنانے کی امریکی کوششیں بے نتیجہ رہیں، اس بات پر زور دیا کہ مغربی ایشیا کے خطے پر امریکی تسلط کا دور ختم ہو گیا ہے۔
امریکی تجزیاتی میگزین فارن افیئرز نے امریکی صدر جو بائیڈن کے مقبوضہ علاقوں اور ریاض کے حالیہ دورے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بائیڈن کے دورے سے ظاہر ہوا کہ واشنگٹن کیوں اب بھی خطے میں الجھا ہوا ہے اور پھر وضاحت کی کہ امریکی صدر کا مشرق وسطیٰ کا دورہ ایک اونچی آواز کے ساتھ ختم نہیں ہوا بلکہ کراہنے والی آواز کے ساتھ۔ اپنے اختتام کو پہنچا۔
اس رپورٹ میں مزید لکھا گیا کہ جو بائیڈن کو سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے مصافحہ کرنے کا انعام بہت کم ملا اور سعودی عرب نے تیل کی پیداوار بڑھانے کا وعدہ نہیں کیا اور نہ ہی سعودی حکومت کے مخالف کسی شخص کو آزاد کیا گیا، اس کے علاوہ جب انسانی حقوق کا سوال اٹھایا گیا تو محمد بن سلمان نے سعودی نقاد جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق تنقیدوں کو مسترد کر دیا جو ان کے حکم پر عمل میں آیا تھا ۔
بن سلمان نے یہاں بہت چالاکی سے کام لیتے ہوئے صیہونی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینی صحافی شیرین ابوعاقلہ کے قتل کے حوالے سے امریکہ کی خاموشی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اپنے آپ کو بری کر لیا، بائیڈن کے دورے کے دوران سعودی عرب نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے کسی اہم اقدام کا اعلان نہیں کیا اور نہ ہی کوئی نیا سکیورٹی اتحاد تشکیل دیا گیا۔