سچ خبریں:ایک فرانسیسی اخبار نے یمنی فوج اور عوامی کمیٹیوں کے ذریعہ مأرب کی آزادی کے خدشے کا اظہار کرتے ہوئے لکھا ہے کہ یہ ریاض اور اس کے اتحادیوں کے لئے ایک خوفناک شکست ہوگی۔
فرانسیسی اخبار لو فگارو نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ اب جبکہ یمن کی فوج اور عوامی کمیٹیاں اس ملک اسٹریٹجک اور تیل سے مالا مال شہر مأرب کی طرف بڑھ رہی ہیں ، جارحیت پسند سعودی – اماراتی اتحاد اوران کے مغربی اتحادیوں پر خوف وہراس طاری ہورہا ہے اور انھوں نے ہاہاکار مچا رکھی ہے،اسی سلسلہ میں فرانسیسی اخبارلوفیگارو نے پیر کو اس مسئلے کی نشاندہی کرتے ہوئے مأرب کی جنگ کو "کلیدی جنگ” قرار دیا اور یہ اطلاع دی کہ انصار اللہ کی فورسز شمال میں مستعفی یمنی حکومت کے زیر قبضہ آخری گڑھ کا کنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
فرانسیسی اخبار میں اپنی رپورٹ میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے زیرقیادت اتحاد کے لئے امریکی ، فرانسیسی اور برطانوی فوج کی مدد کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ گذشتہ تین ہفتوں سے یمن کا بیس لاکھ آبادی والا شہر زیربحث ہے، اخبار کے مطابق ، مأرب یمن کے دارالحکومت سے 120 کلومیٹر مشرق میں واقع ہے اور تیل کے وسائل سے مالا مال ہے یہی وجہ ہے کہ اس شہر میں شدید جھڑپیں ہو رہی ہیں، رپورٹ کے مطابق مأرب کی آزادی یمن کی جنگ میں سعودی عرب اور اس کے بین الاقوامی حامی اور اتحادی افراد کے لئے تباہ کن شکست ہوگی۔
یادرہے کہ 2014 میں شروع ہونے والی اس جنگ کے بعد یمنی فوج نے آدھے ملک کو آزاد کرانے میں کامیابی حاصل کی،فرانسیسی اخبار نے مأرب اور یمن بھر میں سعودی اماراتی اتحاد کی جارحیت کا ذکر کیے بغیر انتباہ دیا ہے کہ شہر میں جنگ کا تسلسل یمنی جنگ کے بعد سے بے مثال بڑے پیمانے پر نقل مکانی کا سبب بنے گا، لوفی گارو نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مأرب میں جنگ بندی کے فوری خاتمے کو یقینی بنائے ، اس طرح سلامتی اور سیاسی گفت و شنید کی راہ ہموار ہوگی،یادرہے کہ جہاں ریاض اور اس کے مغربی حامی معرب کی رہائی کے لئے چیخ رہے ہیں وہیں شہر میں یمنی قبائل نے بھی صنعا حکومت کے ساتھ معاہدہ کیا ہے اور سعودی اتحاد کے ساتھ لڑائی شروع کرنے کا باضابطہ اعلان کیا ہے۔