سچ خبریں: فرانس میں سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ اس ملک کی جیلوں میں قیدیوں کے غیر معمولی اضافے کے ساتھ ایک نیا ریکارڈ قائم ہوا ہے۔
فرانس طویل عرصے سے اپنی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدیوں کے دائمی مسئلے سے دوچار ہے لیکن 2023 کے آغاز سے یہ مسئلہ ماہ بہ ماہ سنگین ہوتا چلا گیا اور اب سرکاری اعدادوشمار کے مطابق فرانس کی جیلوں کی آبادی 74513 افراد کے نئے ریکارڈ پر پہنچ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: فرانس میں یہ سب کب تک چلے گا ؟
یورونیوز کے ڈیٹا بیس کے مطابق 2022 کے آغاز سے لے کر اب تک فرانس میں قیدیوں کی تعداد نے تقریباً ریکارڈ توڑ دیے ہیں اور یہ نئی تعداد 2023 میں ریکارڈ کی گئی ان قیدیوں کی آبادی کا چھٹا نیا ریکارڈ ہے۔
پیر کے روز فرانسیسی حکام نے اس ملک کی جیلوں میں قیدیوں کی تعداد کے تازہ ترین اعدادوشمار کا اعلان کیا جو 74513 افراد ہیں، یہ تعداد گزشتہ سال کے اسی وقت کے مقابلے میں 2446 زیادہ ہے۔
اس کے علاوہ، فرانسیسی قیدیوں کی موجودہ تعداد کوویڈ وبائی مرض کے دوران ریکارڈ کی گئی تعداد سے 15818 زیادہ ہے کیونکہ اس وبائی مرض کی وجہ سے قیدیوں کی تعداد میں زبردست کمی واقع ہوئی۔
فرانس میں قیدیوں کی تعداد بتدریج کوویڈ کی وبا سے پہلے کی تعداد کی سطح پر آ گئی ہے لیکن گزشتہ اپریل میں پہلی بار اس ملک میں قیدیوں کی تعداد 73 ہزار سے تجاوز کر گئی، اس کے کچھ عرصے بعد فرانس میں قیدیوں کی تعداد ریکارڈ 74000 سے تجاوز کر گئی۔
مزید پڑھیں: فرانسیسی حکومت کا مظاہرین کا سلوک
یورونیوز کے مطابق فرانس میں قیدیوں کی تعداد میں بے تحاشہ اضافے کے بعد اب ان میں سے 2478 بستروں سے محروم ہیں اور اپنے سیلوں کے فرش پر سونے پر مجبور ہیں،تین سال پہلے یہ تعداد 422 تھی جبکہ یکم جولائی 2022 کو یہ تعداد 1872 تھی۔
یاد رہے کہ فرانس کی جیلوں میں زیادہ تعداد کے مسئلے کو حل کرنے کے معاملے میں یورپ میں بدترین کارکردگی ہے اور جنوری 2020 میں یورپی عدالت برائے انسانی حقوق نے اس مسئلے پر فرانسیسی حکام پر کڑی تنقید کی،تاہم اس صورتحال کے باوجود فرانسیسی حکام نے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش نہیں کی۔