?️
فرانس میں اسلاموفوبیا کا بڑھتا رجحان، آزادیِ عقیدہ کے دعوے دار خود کٹہرے میں
فرانس میں بائیں بازو کے بعض سیاسی رہنما ملک میں بڑھتی ہوئی اسلاموفوبیا پر خبردار کر رہے ہیں، جبکہ دوسری جانب کچھ سیاسی حلقے اسی بحث کو استعمال کرتے ہوئے بائیں بازو کی جماعتوں پر مذہب کے زیرِ اثر ہونے کا الزام لگا رہے ہیں، جسے وہ فرانسیسی قوانین اور سیکولر اقدار کے منافی قرار دیتے ہیں۔
فرانس میں اسلاموفوبیا کی اصطلاح سب سے پہلے فرانس میں اسلاموفوبیا کے خلاف کام کرنے والی تنظیم سی سی آئی ایف نے متعارف کرائی تھی، تاہم اس تنظیم کو بعد میں امتیاز، نفرت اور تشدد کو ہوا دینے کے الزام میں تحلیل کر دیا گیا۔ اس کے باوجود یہ اصطلاح آج بھی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف غیر حقیقی خوف اور تعصب کے اظہار کے لیے استعمال ہو رہی ہے۔
یورپی پارلیمان میں فرانس کی نمائندہ ریما حسن نے فرانس میں مسلم خواتین، خصوصاً حجاب پہننے والی خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے حملوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے سرکاری سطح کی اسلاموفوبیا قرار دیا۔ ریما حسن، جو بائیں بازو کی جماعت فرانس انسومیز کی رکن ہیں، ایک سرکاری عہدیدار کو اسلاموفوب کہنے کے الزام میں عدالتی کارروائی کا سامنا کر چکی ہیں۔ ان کی سماعت اسٹرسبورگ میں ہوئی جہاں انہوں نے ایک بار پھر فرانس میں ریاستی اسلاموفوبیا کے وجود پر زور دیا۔
انہوں نے گرونوبل کے ایک واقعے کی مثال دی جس میں ایک محجبه خاتون، جو اپنے بچے کو اسکول لینے گئی تھیں اور دوسرے بچے کو کالسکہ میں لے جا رہی تھیں، ایک شخص کے حملے کا نشانہ بنیں اور بعد میں اسپتال میں داخل کرانا پڑا۔ تاہم، اس واقعے پر فرانسیسی میڈیا اور بعض سیاسی حلقوں نے شکوک و شبہات کا اظہار کیا اور محتاط ردعمل دیا۔
فرانسیسی اخبار لو فیگارو نے ریما حسن کے فلسطینیوں کے حق میں مؤقف کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا کہ گرونوبل کے واقعے کو صرف مذہبی تعصب کے تناظر میں نہیں دیکھا جا سکتا بلکہ اس علاقے میں موجود سماجی بدحالی، منشیات اور اسلحے کی اسمگلنگ جیسے عوامل کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔ اخبار کے مطابق، اس حملے کے مذہبی بنیاد پر ہونے کے کوئی ٹھوس شواہد موجود نہیں۔
یہ بحث ایسے وقت میں شدت اختیار کر گئی ہے جب ریما حسن اور ان کی جماعت کے سربراہ ژاں لوک میلانشوں پر مذہبی اثرات قبول کرنے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔ میلانشوں کو حال ہی میں پارلیمانی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے طلب کیا گیا جہاں انہوں نے واضح کیا کہ ان کی جماعت کسی مذہبی نظریے کے زیرِ اثر نہیں اور وہ فرانس کے تاریخی سیکولر ورثے کے پختہ حامی ہیں۔
تاہم، میلانشوں نے اس کے ساتھ ساتھ فرانس میں اسلاموفوبیا میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلام مخالف خیالات اب فرانسیسی عوامی مباحث کا ایک نمایاں حصہ بن چکے ہیں۔ ان کے بقول، فرانس میں کیتھولک شہریوں کو اس نوعیت کے امتیاز اور دباؤ کا سامنا نہیں کرنا پڑتا جس کا آج مسلمان سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے دائیں بازو اور انتہا پسند دائیں بازو کے سیاستدانوں اور بعض میڈیا گروپس کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ حلقے دانستہ طور پر مسلمانوں کے خلاف شکوک و شبہات اور تقسیم کی فضا پیدا کر رہے ہیں تاکہ اسلام کو ایک عوامی مسئلہ بنا کر سیاسی فائدہ حاصل کیا جا سکے۔
اعداد و شمار بھی ان خدشات کی تائید کرتے ہیں۔ فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق، سال 2025 کے پہلے پانچ مہینوں میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز اقدامات میں گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 75 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب، غیر سرکاری تنظیمیں، بشمول یورپ میں اسلاموفوبیا کے خلاف کام کرنے والی تنظیمیں، کہتی ہیں کہ اصل واقعات کی تعداد پولیس کے اعداد و شمار سے کہیں زیادہ ہے۔
فرانسیسی جریدے لیزیکو کے مطابق، متعدد مطالعات اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ فرانس میں مقیم مسلمانوں کی بڑی تعداد مسلسل لیبلنگ، تعصب اور امتیازی سلوک کا سامنا کرنے کی شکایت کرتی ہے، جو فرانس میں آزادیِ عقیدہ اور مساوات کے دعوؤں پر سنجیدہ سوالات اٹھاتی ہے۔


مشہور خبریں۔
غزہ کا کنٹرول کس کے ہاتھ میں ہے:صیہونی میڈیا کی زبانی
?️ 19 جنوری 2025سچ خبریں:صہیونی میڈیا رپورٹ کے مطابق، حماس کی سیکیورٹی فورسز اور پولیس
جنوری
تل ابیب میٹرو سسٹم پر بڑا سائبر حملہ
?️ 4 جولائی 2022سچ خبریں: میڈیا ذرائع نے آج پیر، 4 جولائی کو تل ابیب
جولائی
پاکستان کا افغانستان میں سفیر تعینات کرنے کا فیصلہ
?️ 30 مئی 2025اسلام آباد (سچ خبریں) پاک افغان تعلقات میں اہم پیش رفت سامنے
مئی
اسنیٰ کراچی سے 500کلو میٹر دور، ایک اور مون سون سسٹم سندھ میں داخل ہونے کیلئے تیار
?️ 1 ستمبر 2024کراچی: (سچ خبریں) بحیرہ عرب میں موجود سمندری طوفان اسنی کراچی سے
ستمبر
کیا جدہ مذاکرات سے سوڈان کا بحران حل ہو جائے گا؟
?️ 17 مئی 2023سچ خبریں:اگرچہ سوڈان کے بحران کے آغاز کو ایک مہینہ گزر چکا
مئی
وزیر اعظم کی صدارت میں ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق اپیکس کمیٹی کا اجلاس ہوا
?️ 10 ستمبر 2021اسلام آباد (سچ خبریں) تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران کان کی زیرصدارت
ستمبر
صیہونیوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے فلسطین کے بین الاقوامی حامی
?️ 8 ستمبر 2024سچ خبریں: ترک-امریکی شہری عائشہ نور فلسطین کی حمایت کرنے والی پہلی
ستمبر
امریکہ میں زندگی گذارنے کے لیے خون کی فروخت
?️ 19 نومبر 2022سچ خبریں:امریکہ میں مہنگائی اور آسمان چھوتی قیمتوں نے بہت سے شہریوں
نومبر