سچ خبریں: ایسی حالت میں کہ جب الاقصیٰ طوفان کی لڑائی کے بعد پوری دنیا نے غزہ سے منہ موڑ لیا تھا، صیہونی حکومت کے فوجی مراکز اور اہم انفراسٹرکچر میں ایرانی میزائلوں کے گرنے نے غزہ کے عوام کے زخموں پر مرہم رکھا۔
ایک فلسطینی خاتون نے تسنیم کے رپورٹر کو وعدہ وعدہ 2 آپریشن کے بارے میں اپنے مشاہدات بیان کرتے ہوئے کہا کہ آسمان دن کی طرح روشن تھا۔ جب ہم نے خبر کی پیروی کی تو ہمیں پتہ چلا کہ ایران نے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے جنرل سیکرٹری سید حسن نصر اللہ کے قتل پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
ایک اور فلسطینی شہری نے بھی ایران کے اس اقدام پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے کچھ ممالک نے میزائلوں کو روکا جن میں عرب ممالک بھی موجود تھے، ہمیں امید ہے کہ تمام ممالک ایران کی طرح کام کریں گے اور اسرائیل کو اسی طرح نشانہ بنائیں گے۔
غزہ کے زیر قبضہ کئی محلوں اور علاقوں میں لوگ بالخصوص بچے اور نوجوان سڑکوں پر آ گئے اور بے ساختہ تقریبات کا اہتمام کیا اور ایران کے میزائل حملے کی حمایت میں نعرے لگائے۔
ایک فلسطینی ماں کہتی ہے کہ ہم ایران کو سلام بھیجتے ہیں۔ انشاء اللہ صہیونیوں کو سمجھ آجائے گی، فتح ہماری ہے۔ جو کچھ ہوا ہم اس سے خوش ہیں، مجھے امید ہے کہ وہ اس آپریشن کو دوبارہ دہرائیں گے۔