سچ خبریں:غزہ میں حماس کی اطلاعاتی ایجنسی فطرکے مطابق صیہونی حکومت نے گزشتہ 48 دنوں میں 1400 سے زیادہ قتل عام کیے ہیں، 7000 لاپتہ ہیں جن میں سے 4700 سے زیادہ خواتین اور بچے ہیں۔
اس فلسطینی تنظیم کے مطابق اب تک 14,854 سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں 6,150 بچے اور 4,000 خواتین ہیں۔
صیہونی جارحیت کے دوران 36 ہزار افراد زخمی ہوئے جن میں 75 فیصد سے زائد خواتین اور بچے ہیں۔ مزید یہ کہ ان حملوں میں 88 مساجد مکمل اور 174 مساجد جزوی طور پر تباہ ہوئیں۔
صہیونی حملوں میں 46,000 رہائشی یونٹ مکمل طور پر تباہ اور 234,000 یونٹ جزوی طور پر تباہ ہوئے اور 60% سے زیادہ رہائشی مکانات کو نقصان پہنچا۔
رفح کراسنگ کو دوبارہ کھولنے اور ایندھن اور انسانی امداد کی درآمد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، اس فلسطینی تنظیم نے غزہ کی پٹی کے تمام صوبوں کو اسپتالوں اور کھانے پینے کے سامان کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد بن محمد الانصاری نے جمعرات کو اعلان کیا کہ غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی کل مقامی وقت کے مطابق سات بجے شروع ہوگی۔
الانصاری نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ قیدیوں کے پہلے گروپ کا اسی دن 16:00 بجے تبادلہ کیا جائے گا، امید ظاہر کی کہ یہ جنگ بندی ایک مستقل جنگ بندی بن جائے گی۔
تحریک حماس کی عسکری شاخ القسام بریگیڈز نے کل جمعہ سے غزہ کی پٹی میں عارضی جنگ بندی کے معاہدے پر عمل درآمد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جنگ بندی چار دن تک جاری رہے گی اور اس دوران فریقین کی طرف سے تمام فوجی کارروائیاں لازمی ہوں گی۔