سچ خبریں: صہیونی چینل کان نے اپنی ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے مستقبل میں کسی بھی فوجی تنازع میں صیہونی حکومت کو حیران کرنے کے لیے ایک نیا اقدام کیا ہے۔
کاہن نے دعویٰ کیا کہ حماس نے غزہ کی سرحد پر ایک انتہائی تنگ سیکیورٹی بیلٹ بنالیا ہے اور اس نے ایک ماہ تک مقبوضہ فلسطین کی طرف روزانہ فائر کرنے کے مقصد سے تقریباً نصف راکٹ تیار کیے ہیں۔
اس صہیونی نیٹ ورک نے مزید کہا کہ حماس کے پاس تقریباً 10,000 میزائل ہیں اور اندازے بتاتے ہیں کہ ان میں سے نصف اس علاقے میں تعینات کیے گئے ہیں۔
اس رپورٹ کے تسلسل میں مذکورہ سیکورٹی بیلٹ اسرائیل کے ساتھ سرحدی باڑ اور غزہ کے شمال سے جنوب تک پوری لمبائی کے ساتھ فلسطینیوں کے گھروں کی پہلی لائن کے درمیان ایک کھلے علاقے میں بنائی گئی تھی۔ مذکورہ علاقے میں کام کرنا آسان ہے کیونکہ یہ رہائشی علاقوں سے بہت دور ہے اور اسے زرعی مصنوعات سے چھپایا جا سکتا ہے اور اسی وجہ سے حماس نے اس کا انتخاب کیا ہے۔
کاہن نے دعویٰ کیا کہ یہ راکٹ زمین میں آدھا میٹر گہرائی میں رکھے گئے ہیں اور یہ تمام حماس کے ریموٹ لانچ کنٹرول سسٹم سے منسلک ہیں۔
نیٹ ورک نے مزید کہا کہ حماس ایک ماہ تک مقبوضہ فلسطین پر روزانہ سینکڑوں راکٹ فائر کرنے کی صلاحیت حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
صیہونی حکومت اور فلسطینی گروہوں کے درمیان آخری تصادم 14 اور 16 اگست کے درمیان ہوا تھا حالانکہ یہ تنازع زیادہ تر اسلامی جہاد اور تل ابیب کے درمیان تھا اور حماس نے اس میں حصہ نہیں لیا۔
لیکن اس حکومت اور حماس سمیت تمام فلسطینی گروپوں کے درمیان آخری تنازعہ گزشتہ سال مئی 2021 میں ہوا تھا اور فلسطینیوں نے القدس کی تلوار کے نام سے جانے والے گیارہ روزہ آپریشن کے دوران مقبوضہ فلسطین پر تقریباً 4000 راکٹ فائر کیے تھے۔