سچ خبریں: صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ اور اس حکومت کی پارلیمنٹ کے موجودہ رکن نے نیتن یاہو کی جنگی کابینہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے تاکید کی کہ وہ غزہ کے شمال کو کھو چکے ہیں۔
المیادین نیو چینل کی رپورٹ کے مطابق صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ اور اس حکومت کی پارلیمنٹ کے موجودہ رکن ایویگڈور لیبرمین نے ایک بیان میں صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ پر کڑی تنقید کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صیہونیوں کے درمیان شدید اختلاف،وجوہات؟
انہوں نے غزہ کی پٹی کے شمال میں حماس کی افواج کی موجودگی کی شائع شدہ تصاویر کا حوالہ دیتے ہوئے تاکید کی کہ وہ اپنے مشن کو عام اور روزہ مرہ کے حالات میں انجام دے رہے ہیں اور یہ غزہ کے اطراف کی بستیوں کے ہزاروں باشندوں کے لیے ایک بڑا خطرہ سمجھا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ واقعات سے متاثر ہونے والے لوگ پورے اسرائیل میں دربدر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے لبنان کی سرحد سے متصل مقبوضہ سرزمین کے شمالی محاذ میں جنگ کے جاری رہنے کی طرف بھی اشارہ کیا اور تاکید کی کہ اسرائیل کی جنگی کابینہ شمالی محاذ پر جنگ میں ناکام رہی ہے اور حزب اللہ کے سلسلے میں جو کچھ ہوا وہ مکمل غفلت ہے۔
مزید پڑھیں: غزہ جنگ کے 100 دن بعد اسرائیلی حکومت کو تین بحران کا سامنا
لئبرمین نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل جلد از جلد بیدار نہ ہوا تو وہ اپنی حفاظتی حکمت عملی کے اہم حصوں سے محروم ہو جائے گا۔