سچ خبریں:اایک امریکی سینیٹر نے انکشاف کیا ہے کہ عرب ممالک کے رہنماؤں نے ایران کو اجازت دی جانے والی یورینیم کی افزودگی کی سطح تک اپنے لیے بھی مطالبہ کیا ہے۔
ٹائمز آف اسرائیل کی رپورٹ کے مطابق امریکی ریپبلکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے انکشاف کیا ہے کہ عرب رہنماؤں نے اس پر اصرار کیا کہ انہیں بھی ایسا کرنے کی اجازت دی جائے جیسا عالمی برادری نے ایران کو کرنے کی اجازت دی ہے،مقبوضہ بیت المقدس کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر لنڈسے گراہم نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ یہ خطہ بھی ایک دن مشرق وسطی میں یورینیم کی تقویت سازی کے پروگراموں کے لیے جاگ اٹھےانہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ اگر دنیا ایران کے خلاف متحد ہوجائےتو خطے میں جوہری ہتھیاروں کی دوڑ کو روکا جاسکتا ہے۔
انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ تہران کو ریکارڈ توڑنے والی یورینیم کی تقویت سازی سے متعلق بد سلوکی کی وجہ سے زیادہ درد محسوس کرنا چاہئے،سینیٹر گراہم نے یہ بھی کہا کہ ایران کےجوہری معاہدے کے بارے میں اسرائیل اور عرب ریاستوں کا نظریہ یکساں ہے اور یورینیم کی افزودگی کے معاملہ میں ایران پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔
امریکی حکام کے دعوؤں کا اعادہ کرتے ہوئے گراہم نے کہاکہ ایران دنیا میں دہشت گردی کا سب سے بڑا اڈا بن سکتاہے اورپھر اسے کوئی بھی نہیں روک سکے گا،یادرہے کہ امریکہ ایران کو دہشتگردی کا اڈا کہہ رہا ہے جبکہ پوری دنیا جانتی ہے دہشتگردی اور شرارت کا محور کون ہے جو اپنے اتحادیوں کی جاسوسی کرنے سے بھی باز نہیں آتا ہے اور پھر کہتا ہے کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق یہ کوئی جرم نہیں ہے اگرچہ دوسرے ممالک کو برا ضرور لگتا ہے۔