سچ خبریں:نیوز ذرائع نے پیر کی شام شمالی عراق میں واقع امریکی فوجی اڈے میں دھماکوں کی آوازسنائی دی جانے کی اطلاع دی۔
المیادین نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق عراقی ذرائع ابلاغ نے اس ملک کے جنوبی صوبے صلاح الدین میں واقع البلد ہوائی اڈے میں دھماکے کی آواز کی اطلاع دی،ذرائع کا کہنا ہے کہ کٹوشا کے متعدد راکٹ شمالی بغداد میں واقع البلد فوجی اڈے اور اس کے آس پاس لگے، المیادین نے اطلاع دی ہے کہ البلد ہوائی اڈے ، جہاں امریکی فوجیں موجود ہیں ، پر سات راکٹوں سے حملہ کیا گیا، نیوز ذرائع کے مطابق راکٹ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ عراق کے شمال میں 40 میل کی دوری پر واقع البلد فوجی اڈہ ، امریکہ کی زیرقیادت جنگ کے دوران عراق کا دوسرا بڑا فوجی اڈہ تھا ،تاہم اسے امریکی فوجیوں کے انخلا کے فورا بعد 2011 میں عراقی فوج کے حوالے کردیا گیا ،واضح رہے کہ جنوری 2020 میں بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملے، جس میں جنرل قاسم سلیمانی اور الحشد الشعبی کے متعدد ممبران شہید ہوگئے تھے، کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے عراقی سرزمین سے امریکی فوجیوں کے انخلا کا مطالبہ کیا اور اس سلسلہ میں ایک بل بھی پاس کیا ۔
تاہم اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعوی کیا ہے کہ جب تک عراقی حکومت البلد اڈے پر خرچ ہونے والی بھاری رقم ادا نہیں کرئے گی اس وقت تک امریکی فوجیں البلد ایئر بیس کو نہیں چھوڑیں گی! لیکن اس کے بعد امریکیوں کو عراق میں ایک لمحہ کے لیے بھی سکون نصیب نہیں ہوا ہے، کبھی ان کے فوجی قافلوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے اور کبھی فوجی اڈوں کو،قابل ذکر ہے کہ متعدد عراقی عہدہ داروں نے کئی بار انتباہ دیا ہے کہ امریکہ نے بغداد میں واقع اپنے سفارتخانہ کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے جو اس ملک کی سالمیت کی خلاف ورزی ہے۔