عراقی انتخابات کے پارلیمنٹ اور حکومت بنانے کے 4 اہم مراحل

عراقی انتخابات

?️

سچ خبریں:  10 نومبر کو عراق کے پارلیمانی انتخابات میں ووٹنگ کے اختتام اور آزاد الیکشن کمیشن کے ابتدائی نتائج کے اعلان کے بعد، ملک کا سیاسی عمل کئی پیچیدہ مراحل میں داخل ہو گیا ہے۔ یہ عمل قانونی اعتراضات کے ساتھ شروع ہوتا ہے اور نئی حکومت کے کام شروع کرنے کے ساتھ اختتام پذیر ہو گا۔
کمیشن کے اعلان کردہ ابتدائی نتائج کے مطابق، جو بدل بھی سکتے ہیں، سب سے زیادہ ووٹ موجودہ وزیر اعظم محمد شیاع السودانی کی قیادت میں "ری کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ” فہرست کو ملے ہیں جنہیں 46 نشستیں حاصل ہوئی ہیں۔ اس کے بعد نوری المالکی کی قیادت میں "اسٹیٹ آف لاء” فہرست اور محمد الحلبوسی کی قیادت میں "التقدم” فہرست رہیں۔
عراق میں نئی حکومت کی تشکیل کے مراحل
قانونی امور کے ماہر حامد الصائغ نے الجزیرہ سے بات چیت میں کہا کہ انتخابات کے بعد نئی حکومت کی تشکیل کے قانونی مراحل کو چار اہم مراحل میں خلاصہ کیا جا سکتا ہے:
1. اعتراضات اور پھر وفاقی کورٹ کی طرف سے نتائج کی توثیق۔
2. صدر جمہوریہ کی طرف سے نئی پارلیمنٹ کو طلب کرنا اور پہلی اجلاس کا انعقاد اور اسپیکر اور ان کے دو نائبین کا انتخاب۔
3. نئے صدر جمہوریہ کا انتخاب اور سب سے بڑی پارلیمانی جماعت کے امیدوار کو وزراء کی کابینہ تشکیل دینے کا حکم دینا۔
4. کامیاب جماعتوں کے درمیان نئی حکومت کی تشکیل کے لیے مذاکرات کا آغاز۔
الصائغ نے کہا کہ اعلان کردہ نتائج حتمی نہیں ہیں، بلکہ تین رکنی عدالتی کمیٹی کے سامنے ان پر اعتراض کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امیدواروں کے لیے اعتراضات کی مدت 3 دن ہے، جس کے بعد عدالتی کمیٹی کے پاس ان اعتراضات پر غور کرنے اور حتمی نتائج کا اعلان کرنے کے لیے 10 دن کی مدت مقرر کی گئی ہے۔
نتائج کی حتمی توثیق کے بعد، صدر جمہوریہ 15 دن کے اندر نئی پارلیمنٹ کا اجلاس طلب کرے گا۔ پہلے اجلاس میں اسپیکر اور ان کے دو نائبین ارکان کی اکثریت کے ووٹ سے منتخب ہوں گے۔ اگلا مرحلہ 30 دن کے اندر صدر جمہوریہ کا انتخاب ہے، جس کے لیے پارلیمنٹ کے کل ارکان کی دو تہائی اکثریت (مطلق اکثریت) درکار ہوگی۔ یہ عہدہ روایتی طور پر کرد برادری کے پاس ہے۔
حکومت تشکیل دینے کا حکم کسے ملے گا؟
اس قانونی تجزیہ کار کے مطابق، صدر جمہوریہ اپنے انتخاب کے 15 دن کے اندر وزیر اعظم کو کابینہ تشکیل دینے کا حکم دیتا ہے۔ آئین کے آرٹیکل 76 کے تحت، عراق کے وزیر اعظم کا امیدوار "سب سے بڑی پارلیمانی جماعت” کے ارکان میں سے ہونا چاہیے۔ وزیر اعظم کا عہدہ روایتی طور پر شیعہ برادری کے حصے میں آتا ہے۔
الصائغ نے وضاحت کی کہ جماعتوں میں مطلق اکثریت کا نہ ہونا اس بات کا باعث بنتا ہے کہ انتخابات میں سب سے بڑے اتحاد کو اپنے اتحادیوں کے ساتھ مذاکرات کر کے سب سے بڑی پارلیمانی جماعت بننی پڑتی ہے۔ اس طرح، وزیر اعظم کو حکم ملنے کے بعد وزراء کے انتخاب اور انہیں پارلیمنٹ میں اعتماد کے ووٹ کے لیے پیش کرنے کے لیے 30 دن کی مکمل مہلت ہوتی ہے۔
دوسری جانب، الیکشن امور کے محقق محمد عواد نے کہا کہ صدر جمہوریہ کے انتخاب کے لیے پارلیمنٹ کے ارکان کی دو تہائی اکثریت (220 ارکان) درکار ہوتی ہے، جبکہ وزیر اعظم اور اسپیکر کا انتخاب سادہ اکثریت (آدھے سے ایک زیادہ) سے ہوتا ہے۔
کیا 2021 کے انتخابات کا منظر نامہ دہرائیں گے؟
عواد کے خیال میں، موجودہ انتخابات میں پیچیدگیوں کی وجہ سے وزیر اعظم کے انتخاب اور حکومت کی تشکیل میں 2021 کی طرح تاخیر ہو سکتی ہے۔ کوآرڈینیشن فریم ورک اور دیگر سیاسی گروپوں کے درمیان موجودہ مقابلے اور ووٹوں کے قریب ہونے کی وجہ سے اسی منظر نامے کے دہرائے جانے اور حکومت کی تشکیل میں تاخیر کا امکان ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عراق پر اثرانداز ہونے والی بین الاقوامی طاقتوں کے موقف بھی مستقبل کی سیاسی مفاہمت، خاص طور پر نئے وزیر اعظم کے انتخاب، کے راستے کے تعین میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اسی وجہ سے پیش گوئی کی جا رہی ہے کہ انتخابات کے بعد کا مرحلہ اور وزیر اعظم کے انتخاب کا عمل کچھ اتار چڑھاؤ کا شکار ہو سکتا ہے۔

مشہور خبریں۔

اوورسیز پاکستانیوں کا کیس لگا ہوا ہے تاریخ نہیں آئی، شیخ رشید

?️ 28 فروری 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا

فلم انڈسٹری اور سیاست کو چلنے ہی نہیں دیا جاتا، صبا حمید

?️ 29 نومبر 2023کراچی: (سچ خبریں) سینیئر اداکارہ صبا حمید کا کہنا ہے کہ پاکستان

صہیونی حلقے حزب اللہ کی عسکری صلاحیتوں سے خوفزدہ 

?️ 28 جنوری 2024سچ خبریں:کچھ صیہونی حلقے صیہونی حکومت کے خلاف غزہ کی جنگ میں

شمالی کوریا کا ایک بار پھر جوہری ہتھیاروں کا تجربہ

?️ 19 جنوری 2024سچ خبریں: شمالی کوریا نے جاپان، امریکہ اور جنوبی کوریا کے درمیان

ایل سیز کھولنے کیلئے بینکس ڈالر کا بندوبست کریں

?️ 7 جولائی 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) بینکوں سے کہا گیا ہے کہ وہ 25 فیصد

انڈیا نے بھی یوکرینی صدر سے منھ پھیر لیا

?️ 9 جون 2023سچ خبریں:ہندوستان کے وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ

انڈونیشیا میں بہرے طلباء کے لئے قرآن کی تعلیم فراہم

?️ 7 جولائی 2022سچ خبریں:   انڈونیشیا کے یوگیاکارتا کے مضافاتی علاقے میں ایک پرسکون محلے

مسجد اقصیٰ میں آج کے واقعات پر ہنیہ کا ردعمل

?️ 6 مئی 2022سچ خبریں:  فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سیاسی بیورو کے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے