سچ خبریں:ایک فلسطینی ویب سائٹ نے عبرانی زبان کے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے صیہونی وزیر جنگ نے سعودی عرب کا خفیہ دورہ کیا۔
فلسطینی الیوم نیوز ویب سائٹ نے عبرانی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی وزیر جنگ بنی گانٹز نے سعودی عرب کا سفر کیا ، عبرانی زبان کے ذرائع نے بھی اس خبر کا اماراتی ذرائع سے حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سفر کے دوران دونوں فریقوں نے ایک سو ملین ڈالر کے متعدد معاہدوں پر دستخط کیے۔
واضح رہے کہ گزشتہ منگل کو خبر آئی تھی کہ صہیونی طیارہ پہلی بار ریاض کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترا ہے، اس وقت یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ طیارہ ایک امیرصیہونی شخص کا تھا جو بین گوریون ایئرپورٹ سے ٹیک آف کرنے کے بعد عمان ایئرپورٹ پر مختصر وقت کے لے رکااور پھر سعودی عرب کی طرف روانہ ہوا، تاہم میڈیا میں اس شخص کا نام نہیں لیا گیا۔
واضح رہے کہ اسی دن منزل کا ذکر کیے بغیر یہ دعویٰ کیا گیا کہ اسرائیلی وزیر جنگ خفیہ دورے پر گئے ہیں جبکہ بعد میں دعویٰ کیا گیا کہ اس سفر کی خفیہ منزل غالباً سنگاپور تھی، فلسطین الیوم نے گانٹز کے دورہ سعودی عرب کا حوالہ دیتے ہوئے عبرانی زبان کے اخبار Glabz کی ایک حالیہ رپورٹ کا حوالہ بھی دیا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ متعدد سعودی کمپنیوں نے بحرین اور متحدہ عرب امارات کے ذریعے صیہونی حکومت کے ساتھ معاہدے کیے تھے، جو ایک سو ملین ڈالرتک پہنچ گئے ہیں۔
یادرہے کہ گینٹز کے سعودی عرب کے خفیہ دورے کی اطلاعات اس وقت سامنے آئی ہیں جب عبرانی زبان کے اخبار اسرائیل ہیوم نے حال ہی میں سعودی وزیر خارجہ کے حوالے سے کہا تھاکہ اسرائیل نے خطے میں استحکام اور خطے میں امن کی طرف بڑھنے میں مدد کی ہے، جب کہ ریاض کو یقین ہے کہ مسئلہ فلسطین کے حل اور مکمل استحکام کے لیے یہ واحد راستہ ہے۔