سچ خبریں:جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ ایلیدی باندور نے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے صیہونی حکومت کو افریقی یونین کے مبصر رکن کے طور پر منتخب کرنے کے فیصلے کی مخالفت کی کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ فلسطینی سرزمین پر قبضے افریقی یونین کے چارٹر کے خلاف ہے۔
انہوں نے تاکید کی کہ اس لیے صیہونی حکومت افریقی یونین کے اقدار، نظریات اور اہداف پر کاربند نہیں ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق جنوبی افریقہ کے وزیر خارجہ کے ان بیانات کو پوری دنیا میں مسئلہ فلسطین کے حامیوں کی طرف سے سراہا گیا اور ان کا خیر مقدم کیا گیا۔
مسئلہ فلسطین کے حامیوں نے جنوبی افریقہ کے وزیر خارجہ کے بیانات کو غیر معمولی، اظہار خیال، براہ راست اور واضح قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ ان بیانات کو عالمی رہنماؤں کے عہدوں کا عنوان ہونا چاہیے۔
افریقی یونین کے رہنماؤں کا 36 واں اجلاس حال ہی میں عدیس ابابا میں منعقد ہوا اور اس اجلاس سے قبل بعض ممالک نے صیہونی حکومت کی بطور مبصر رکنیت منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
افریقی یونین کے سیکرٹریٹ نے الجزائر اور جنوبی افریقہ کے دباؤ کی وجہ سے اجلاس کے انعقاد سے قبل صیہونی حکومت کو اس اجلاس میں شرکت کی دعوت واپس لے لی تھی۔
تاہم صہیونی وفد خفیہ طور پر اجلاس کے وسط میں ہال میں داخل ہوا تو بعض ارکان نے احتجاج کیا اور انہیں سیکورٹی فورسز نے میٹنگ ہال سے باہر دھکیل دیا۔
افریقی یونین کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ یونین میں صیہونی حکومت کی مبصر رکنیت معطل کر دی گئی ہے اور کوئی نیا فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔