سچ خبریں:گزشتہ 19 ہفتوں کی طرح 20ویں ہفتے بھی نیتن یاہو اور ان کی کابینہ کے خلاف مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں زبردست مظاہرے ہوئے۔
صہیونی میڈیا نے مختلف شہروں سے تصاویر اور ویڈیوز شائع کرکے اعلان کیا کہ دسیوں ہزار اسرائیلیوں نے عدالتی نظام کو کمزور کرنے کے منصوبوں کے خلاف احتجاج کیا جہاں پچھلے ہفتوں کی طرح، اس ہفتے کے مظاہرے کا مرکزی مرکز تل ابیب کے وسط میں واقع کابلان اسٹریٹ تھی۔
ہفتہ کی شام ہونے والے مظاہرے میں صحافیوں نے فلسطینی پرچم اور شہید فلسطینی صحافی شیرین ابو عاقلہ کی تصاویر کو بلند کرتے دیکھا جو صیہونی فوج کے ہاتھوں شہید ہوئیں اور ان دنوں ان کی پہلی برسی ہے، اس کے علاوہ مظاہرین کے ہاتھوں میں نیتن یاہو کو ایک آمر اور وزیر اعظم بننے کے نااہل شخص کے طور پر بیان کرنے والے پلے کارڈز بھی دیکھے گئے۔
وائی نٹ نیوز سائٹ نے اس ہفتے مظاہرین کی تعداد کا تخمینہ لگ بھگ 150000 لوگوں پر لگایا اور بتایا کہ ان میں سے 100000 تل ابیب کی کابلان اسٹریٹ پر مرکزی مظاہرے میں موجود تھے جبکہ حیفا شہر میں مزید 15000 افراد جمع ہوئے۔
عبرانی میڈیا کے مطابق یہ مظاہرہ اس شہر کے ہوریو چوراہے پر کیا گیا جس میں تقریباً 15000 افراد نے جمع ہو کر نیتن یاہو کی پالیسیوں کے خلاف نعرے لگائے ،رپورٹ کے مطابق اس مظاہرے میں ایک سابق وزیر نے حاضرین سے کہا کہ خطرہ ابھی ٹلا نہیں اس لیے ہمیں لڑتے رہنا ہے۔