?️
سچ خبریں: لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت کے خاتمے کے بعد پہلی بار تقریر کی۔
اس تقریر کے آغاز میں شیخ نعیم قاسم نے لبنان کے لوگوں سے کہا، آپ نے صبر کیا اور سخت مقابلہ کیا، آپ کے بچوں نے اس دشمن کو کچلنے کے لیے وادیوں میں دشمن کا مقابلہ کیا، ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ آپ کا صبر رنگ لے آیا۔ صیہونی حکومت کی 64 روزہ جارحیت کا مقصد حزب اللہ کو تباہ کرنا، اسرائیل کے شمال میں آباد کاروں کی واپسی اور ایک نئے مشرق وسطیٰ کی تعمیر کرنا تھا۔ دشمن کا خیال تھا کہ وہ حزب اللہ کی قیادت پر حملہ کرنے کے بعد تھوڑے ہی عرصے میں یہ مقاصد حاصل کر سکتا ہے۔
حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم نے کئی بار اس بات پر زور دیا ہے کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن ہم غزہ کی حمایت کرتے ہیں اور اگر قابض حکومت ہم پر جنگ مسلط کرتی ہے تو ہم اس سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔ فلسطین کی حمایت بند نہیں ہوگی اور مختلف طریقوں سے جاری رہے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی حکومت کی جارحیت بہت خطرناک اور تکلیف دہ تھی اور اس جارحیت کے آغاز میں ہم تقریباً 10 دنوں تک عارضی طور پر الجھے ہوئے تھے۔ لیکن اس کے بعد حزب اللہ نے اپنی طاقت بحال کی اور ایک بار پھر اپنی قیادت اور کمان کے نظام کو زندہ کیا اور محاذوں پر ثابت قدم رہا۔
شیخ نعیم قاسم نے بیان کیا کہ حزب اللہ نے صیہونی حکومت کے داخلی محاذ کو نشانہ بنایا اور اس حکومت کے نقصانات بہت زیادہ ہیں۔ مقبوضہ فلسطین کے شمال میں لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے اور مزاحمت کی ثابت قدمی کی وجہ سے دشمن تعطل کو پہنچ گیا۔ مزاحمتی جنگجوؤں کی شاندار استقامت نے قابض فوج کے لیے خوف و ہراس پھیلایا اور صیہونی سیاست دانوں اور آباد کاروں کو مایوس کیا۔ دشمن کی شکست کی نشانیوں میں سے ہمارے لوگوں کا اپنے گھروں کو لوٹنا اور صیہونی آبادکاروں کا مخالف محاذ کے علاقوں میں واپس نہ جانا تھا۔
حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے جنگ نہیں چاہتے تھے لیکن ہم نے اقتدار کی پوزیشن سے اور صیہونی حکومت کو آگ لگا کر اس کا خاتمہ کیا۔ ہم نے اس جنگ میں 2006 کی فتح کے مقابلے میں بڑی فتح حاصل کی۔ ہم نے جنگ روکنے پر اتفاق کیا جب کہ ہم جیت چکے ہیں اور ہمیں فخر ہے۔ ہم جیت گئے کیونکہ ہم نے دشمن کو حزب اللہ کو تباہ کرنے اور مزاحمت کو ختم کرنے سے روکا اور اسے معاہدے کو قبول کرنے کا جواز پیش کرنے پر مجبور کیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ 61 فیصد اسرائیلیوں نے اعتراف کیا ہے کہ وہ جنگ نہیں جیتے۔ ناکامی نے صیہونی حکومت کو ہر طرف سے ڈھانپ لیا ہے۔ جنگ بندی معاہدہ کوئی معاہدہ نہیں ہے بلکہ سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 سے متعلق عمل درآمد کا منصوبہ ہے۔ اس معاہدے کا بنیادی مرکز دریائے لیطانی کے جنوب میں ہے جس میں اسرائیلی فوج کے ان تمام علاقوں سے انخلاء کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے جن پر اس کا قبضہ ہے۔ معاہدے کے تقاضوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مزاحمت اور لبنانی فوج کے درمیان ہم آہنگی اعلیٰ سطح پر ہوگی۔ لبنانی فوج کے بارے میں ہمارا نظریہ یہ ہے کہ اس کی کمان اور افواج قومی ہیں اور ایک ایسے وطن میں تعینات ہیں جو ہم دونوں کا ہے۔


مشہور خبریں۔
جارح اپنے جرائم کے نتائج سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں: یمن
?️ 19 مارچ 2022سچ خبریں:یمن کی قومی سالویشن حکومت کے عہدیداروں نے خلیج تعاون کونسل
مارچ
کیا بانی پی ٹی آئی جیل میں رہتے ہوئے پارٹی کے اختلافات ختم کر سکیں گے؟
?️ 6 جولائی 2024سچ خبریں: سابق وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے
جولائی
ساری دنیا اور پاکستان کو پتا ہے کہ عمران خان کو سیاسی بنیاد پر قید کیا گیا ہے ، شبلی فراز
?️ 7 اپریل 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء شبلی فراز کا
اپریل
پاکستان کی وزارت خارجہ: تہران اور اسلام آباد کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات کو مضبوط بنانے کا سلسلہ جاری ہے
?️ 5 مئی 2025سچ خبریں: ایران اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کے دوران
مئی
افغانستان سے آپریٹ ہونے والے دہشتگردوں کو کھلی چھٹی حاصل ہے، وزیر اعظم
?️ 16 اکتوبر 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ
اکتوبر
پنجاب میں 600 غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی موجودگی کا انکشاف
?️ 23 نومبر 2024لاہور: (سچ خبریں) صوبہ پنجاب میں تقریباً 600 غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں
نومبر
تیل کی پیداوار کے سلسلے میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے مابین شدید اختلافات، مذاکرات کا سلسلہ ناکام
?️ 15 اگست 2021ریاض (سچ خبریں) تیل کی پیداوار کو لے کر سعودی عرب اور
اگست
جاپان کے نیوکلیئر پاور پلانٹ میں ڈرون دراندازی کرتے ہیں
?️ 27 جولائی 2025سچ خبریں: جاپانی حکام نے آج (اتوار) کو انکشاف کیا کہ ملک
جولائی