سچ خبریں: فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے ہائی کمشنر نے بتایا کہ غزہ کی پٹی کے شمال میں صیہونی فوج کی جارحیت گزشتہ ہفتوں کے دوران 130,000 فلسطینیوں کے بے گھر ہونے کا سبب بنی ہے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں بھوک اور قحط کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور بنیادی اشیاء کی قیمتوں میں ہزار فیصد سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
صیہونی حکومت غزہ کے شمال میں ایک بفر زون بنانے اور اس حصے میں نسلی تطہیر کے منصوبے کی بنیاد پر جنرل پلان کے نام سے جانا چاہتی ہے۔ اس لیے اس علاقے میں ہر جاندار کو صہیونیوں کی بربریت کا جائز ہدف سمجھا جاتا ہے۔
مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ 5 اکتوبر کو شمالی غزہ میں صیہونی حملوں میں شدت اور اس علاقے کے مکمل محاصرے کے بعد سے اب تک کم از کم 2700 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔
اب غزہ کے شمال میں 75 ہزار شہری محصور ہیں اور صہیونی حملوں کی شدت کے باعث وہ علاقہ چھوڑنے سے قاصر ہیں۔