سچ خبریں: غزہ کی پٹی کے اسپتالوں کے ڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ کہ صیہونیوں نے ایک طرف الشفاء اسپتال کے اندر تعینات فلسطینیوں سے کہا کہ وہ اس اسپتال سے نکل جائیں اور دوسری طرف ان پر گولیاں برسائیں۔
غزہ کی پٹی کے اسپتالوں کے ڈائریکٹر جنرل نے الجزیرہ چینل کے ساتھ گفتگو میں تاکید کی کہ الشفاء اسپتال پر صیہونی افواج کے حملے کے دوران اسپتال میں موجود افراد کی جانب سے کوئی گولی نہیں چلائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ کے اسپتالوں پر صیہونی وحشیانہ حملے جاری
انہوں نے مزید کہا کہ صہیونی غاصبوں نے ان لوگوں پر گولیاں برسائیں جو الشفاء ہسپتال سے نکلنے والے محفوظ راستے سے گزر رہے تھے۔
غزہ کی پٹی کے ہسپتالوں کے ڈائریکٹر جنرل نے کہا کہ قابضین نے الشفا ہسپتال کے سرجری اور ایمرجنسی ڈیپارٹمنٹ پر حملہ کیا، ان کا خیال تھا کہ الشفاء اسپتال میں داخل ہونا ان کی فتح ہے، لیکن انہیں اس اسپتال میں فلسطینی مجاہدین کا کوئی نشان نہیں ملا۔
مزید پڑھیں: الشفا ہسپتال کی تازہ ترین صورت حال
اس فلسطینی عہدیدار نے مزید کہا کہ ہم 5 دن سے اس غزہ کے بیمار بچوں کو مصر لے جانے کے لیے مصری فریق سے مشورہ کر رہے ہیں لیکن ابھی تک ہمیں ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا ہے۔
ریڈ کراس کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ الشفاء ہسپتال کے حالات تباہ کن ہیں۔