صیہونیوں نے غزہ کے میدان جنگ میں کیا حاصل کیا ہے؟

جنگ

?️

سچ خبریں: فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے اعلان کیا کہ تل ابیب نے میدان جنگ میں کچھ حاصل نہیں کیا۔

المیادین چینل کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے ڈپٹی سکریٹری جنرل محمد الہندی نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل میدان جنگ میں کچھ حاصل نہیں کر سکتا۔

الہندی نے مزید کہا کہ پیرس اجلاس قیدیوں اور علاقائی کشیدگی کے معاملے پر بات چیت کے لیے منعقد کیا گیا تھا، مزاحمتی تحریک نے پیرس سربراہی اجلاس میں بنیادی اصولوں کو پیش کیا حالانکہ ہماری ضمانت مزاحمت کا ہتھیار ہے، سیاسی ثالثی نہیں۔

یہ بھی پڑھیں: غزہ صیہونیوں کے لیے ایسا جہنم ہے جس سے باہر نکلنا ممکن نہیں

جہاد اسلامی کے اس اعلیٰ عہدیدار نے مزید کہا کہ امریکہ ترکی، قطر، مصر، روس اور اقوام متحدہ معاہدے کے ضامنوں میں سے نہیں ہیں ،ہم نے اقوام متحدہ سے کہا کہ وہ پناہ گزینوں کے معاہدے کے پہلے مرحلے کا ضامن بنے،نیتن یاہو جوڑ توڑ کر سکتے ہیں لیکن اسرائیلی قیدیوں کے معاملے اور علاقائی کشیدگی نے انہیں بہت دباؤ میں ڈال دیا ہے۔

فلسطینی جہاد اسلامی تحریک کے ڈپٹی سکریٹری جنرل نے کہا کہ پیرس کی طرف سے تجویز کردہ معاہدے میں فلسطینی مزاحمت نے معاہدے میں ایسی شرائط شامل کی ہیں جو اس مزاحمت کے بنیادی اصولوں سے متصادم نہیں ہیں ،مجھے توقع ہے کہ کشیدگی بڑھے گی کیونکہ اسرائیل دباؤ میں کارروائی کرے گا، لیکن میدان اب بھی مزاحمت کے قابو میں ہے۔

الہندی نے المیادین کو بتایا کہ کوئی بھی جنگ کے اگلے دن ہم پر مسلط نہیں ہو سکتا، ہم جارحیت کو روکنے، پسپائی اختیار کرنے، امداد فراہم کرنے اور دوبارہ تعمیر کرنے اور محاصرہ ختم کرنے کے اپنے اصل موقف پر قائم ہیں، اس سلسلہ میں ہم دشمن کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔

امریکہ پر تنقید کرتے ہوئے الہندی نے کہا کہ امریکہ اسرائیل کے خلاف مکمل طور پر متعصب ہے اور جو ہم اپنی آنکھوں سے دیکھتے ہیں وہ یہ ہے کہ امریکہ جارحیت میں شریک ہے اور امداد کو غزہ میں داخل ہونے سے روکتا ہے،امریکہ علاقائی کشیدگی، خاص طور پر انصار اللہ اور حزب اللہ کی کارروائیوں سے متاثر اور دباؤ میں ہے۔

الہندی کے مطابق غزہ کی پٹی کی سرحدوں سے باہر اسرائیل کی پسپائی مجوزہ معاہدے کے خلاف مزاحمت کے ردعمل میں شامل ہے، رہا ہونے والے قیدیوں کی تعداد کے بارے میں بعد میں آنے والے مذاکرات میں تفصیل سے بات کی جائے گی، اس میں نمایاں نام ہیں جنہیں رہا کیا جانا چاہیے۔

دوسری جانب حماس کی جانب سے معاہدے کی تجویز پر ردعمل میں اسرائیلی میڈیا نے کہا ہے کہ تل ابیب حماس کے ساتھ معاہدے کی شرط کے طور پر جنگ کے خاتمے کو قبول نہیں کرتا۔

عبرانی زبان کے میڈیا نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ حماس نے پیرس میں پیش کیے گئے منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔

ایک اسرائیلی ذریعے نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم جنگ روکنے کے لیے کوئی شرط قبول نہیں کرتے۔

اسی دوران مذاکرات میں شریک ذرائع نے بتایا کہ اسرائیل اس وقت حماس کو جواب پر غور کر رہا ہے جو اسے قطر کے ذریعے موصول ہوا ہے۔

گزشتہ روز امریکی صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ مجوزہ معاہدے کے فریم ورک کے بارے میں ہمیں حماس کا جواب موصول ہوا ہے اور قیدیوں کے حوالے سے بات چیت جاری ہے کہ میں اس کی تفصیلات میں داخل ہونے کا ارادہ نہیں رکھتا۔

جو بائیڈن نے کہا کہ قیدیوں کی رہائی اور غزہ میں جنگ روکنے کے معاہدے کے حوالے سے بات چیت چل رہی ہے۔

مزید پڑھیں: صہیونی منظر نامہ، نہ جنگ، نہ جنگ بندی

انہوں نے دعویٰ کیا کہ غزہ میں جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے کے فریم ورک پر حماس کا ردعمل کسی حد تک مبالغہ آمیز ہے۔

دوسری جانب تحریک حماس نے اعلان کیا ہے کہ اس نے پیرس کے تجویز کردہ منصوبے میں ترامیم کی ہیں۔

الاقصیٰ اسیٹلائٹ چینل کے ساتھ انٹرویو میں ایک ذمہ دار ذریعے نے اس بات پر زور دیا کہ حماس نے قومی مشاورت کے نتیجے میں مخصوص ٹائم لائنز کے ساتھ مجوزہ پیرس معاہدے میں ترمیم کی ہے۔

مشہور خبریں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخواکا انتخاب،علی امین گنڈا پورا کاآزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا فیصلہ

?️ 26 فروری 2024پشاور: (سچ خبریں) پاکستان تحریک انصاف کے رہنماءاور نامزد وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین

امریکی کانگریس کو ایران کے ساتھ معاہدے کے خلاف متحرک کیا جائے: نیتن یاہو

?️ 23 فروری 2022سچ خبریں:سابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ایران کے خلاف موجودہ امریکی

Oka Antara plays police detective in new crime series ‘Brata’

?️ 30 جون 2021 When we get out of the glass bottle of our ego

حکومت کا پی او آر کارڈ کے حامل افغان مہاجرین کے قیام میں 3 سے 6 ماہ کی توسیع پر غور

?️ 28 جون 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) حکومت کی جانب سے پروف آف رجسٹریشن (پی

پاکستان نے عالمی امن پر بھارت کے ساتھ تصادم کے نتائج سے خبردار کیا ہے

?️ 2 مئی 2025سچ خبریں : پاکستانی حکام نے خبردار کیا ہے کہ ہندوستان کے

صیہونی ریاست کی تباہی کی نشانیاں

?️ 7 نومبر 2022سچ خبریں:صیہونی منصوبے کے خلاف ایران کی قیادت میں خطے میں ہمہ

افغانستان ایک بار پھر لہولہان، درجنوں افراد ہلاک اور زخمی جبکہ متعدد مکانات تباہ ہوگئے

?️ 13 مارچ 2021کابل (سچ خبریں) افغانستان میں اگرچہ ایک عرصے سے امن برقرار کرنے

شان شاہد کی نام لیے بغیر ’منی بیک گارنٹی‘ پر تنقید

?️ 4 مئی 2023لاہور: (سچ خبریں) لیجنڈری اداکار، پروڈیوسر اور فلم ساز شان شاہد کو

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے