?️
سمندروں میں طاقت کا استعمال، کیریبین میں امریکی حملوں پر بین الاقوامی حقوق کا تنازع
امریکہ کی جانب سے کیریبین میں مشتبہ منشیات اسمگلنگ کے شبہ میں کئے گئے دوحملوں اور انہیں لے کر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سخت بیانات نے نہ صرف علاقائی سکیورٹی بلکہ بین الاقوامی قانون کے دائرہ کار کو بھی چیلنج کر دیا ہے۔ ان حملوں میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق پہلی کارروائی میں 11 عملے کے ارکان ہلاک ہو چکے ہیں اور امریکی حکام نے مزید کارروائیوں کی تصدیق کی ہے، جن کی جگہ عموماً وینیزویلا کے قریب بین الاقوامی پانی بتائے جا رہے ہیں۔
اس واقعے نے سوال اٹھا دیا ہے کہ آیا ایک ریاست بغیر کسی کثیر فریقانہ اجازت یا واضح دفاعی جواز کے دوسرے ملک کے قریب یا بین الاقوامی پانیوں میں زور کا استعمال کر سکتی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے رپورٹرز نے واضح کیا ہے کہ بین الاقوامی قوانین ریاستوں کو ایک طرفہ طور پر مشتبہ افراد کو "قتل” کرنے کی اجازت نہیں دیتے اور ایسے فرائض قانونی طریقہ کار کے تحت انجام پانے چاہئیں۔
ماہرِ بین الاقوامی قانون لوک موفت نے بیان کیا کہ جہاز روکنے کے لیے طاقت استعمال کی جا سکتی ہے مگر عموماً غیرجان لیوا طریقے اختیار کیے جاتے ہیں اور اقدام منطقی، ضروری اور متناسب ہونا چاہیے۔ نوتردام یونیورسٹی کی پروفیسر میری الن اوکانل نے کہا کہ اس طرح کے حملے بین الاقوامی قانون کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہو سکتے ہیں، کیونکہ غیر مسلح شہریوں کو ہدف بنانا جنگی حالات کے سوا غیرقانونی سمجھا جاتا ہے۔
بین الاقوامی سمندری قانون (UNCLOS) کے تحت آزاد سمندروں پر کسی ایک ملک کا بالواسطہ اختیار نہیں ہوتا؛ وہاں جہازوں کا جھنڈا وہ ملک طے کرتا ہے جس کی بحری اتھارٹی ان پر حاکم ہوتی ہے۔ روایتی طور پر صرف قزقی یا غلامی جیسے مخصوص جرائم کی صورت میں ہی دیگر ریاستیں تلاشی یا گرفتاری کر سکتی ہیں۔ مزید برآں اقوامِ متحدہ کا چارٹر صرف خود دفاع یا سلامتی کونسل کی منظوری کی صورت میں بین الاقوامی زور کے استعمال کو جائز ٹھہراتا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ماہرین نے نشاندہی کی کہ نہ تو کوئی سلامتی کونسل کی منظوری موجود ہے، نہ ہی واضح طور پر دفاعِ مشروع کا دعویٰ کیا گیا، اور نہ ہی یہ طے پایا کہ حملہ کیے گئے جہاز قزقی یا بے جھنڈا تھے — جس کے باعث اس کارروائی کی قانونی حیثیت انتہائی متنازع ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر ریاستیں منشیات کے خلاف کارروائی کرتی ہیں تو اسے شفاف قانونی طریقہ کار، بین الاقوامی تعاون اور مناسب عدالتی نگرانی کے تحت ہونا چاہیے۔
قانونی نقطۂ نظر سے بین الاقوامی معیارات صرف تین صورتوں میں ایک ریاست کو دوسرے ملک کے علاقے سے باہر طاقت استعمال کرنے کی گنجائش دیتی ہیں جب فوری اور انہدامی نوعیت کا مسلح حملہ ہو اور دفاعِ مشروع قابلِ اطلاق ہو، جب اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی واضح منظوری موجود ہو، یا جب پہلے سے طے شدہ کثیرالاقوامی رضامندی و عملیات ہو۔ مذکورہ حملوں میں ان میں سے کوئی شق پورا نہیں دکھائی دیتی۔
ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ اگر ریاستیں حفظِ اخلاق اور قانونی حدود کے بغیر سرحد پار فوجی کارروائیاں معمول بنائیں تو یہ بین الاقوامی نظم کو کمزور کرکے آزاد سمندروں کو تصادم اور بداعتمادی کے میدان میں بدل دے گا۔ انہوں نے زور دیا ہے کہ منشیات کی اسمگلنگ کے خلاف موثر کارروائی ضروری ہے مگر وہی کارروائی شفافیت، ذمہ داری اور بین الاقوامی قانون کے دائرے میں رہ کر کی جائے۔
آخر میں ماہرین اور بین الاقوامی رپورٹرز کا مشورہ یہ ہے کہ ایسے معاملات میں متبادل راستوں جیسے علاقائی تعاون، معلومات کا تبادلہ، مشترکہ انسدادِ منشیات آپریشنز اور بین الاقوامی عدالتی معاونت کو ترجیح دی جائے تاکہ انسانوں کے حقوق، ریاستی خود مختاری اور عالمی قانون کے بنیادی اصول برقرار رہیں۔ بین الاقوامی برادری اب اس واقعے کو صرف علاقائی سیکورٹی معاملہ نہیں بلکہ ایک ایسے قانونی امتحان کے طور پر دیکھ رہی ہے جس کے نتائج عالمی سمندروں میں طاقت اور قانون کے توازن کو متاثر کریں گے۔
Short Link
Copied


مشہور خبریں۔
اسرائیل کے بائیکاٹ کا قانون، سوڈان نے اہم قدم اٹھا لیا
?️ 8 اپریل 2021خرطوم (سچ خبریں) سوڈان نے اسرائیل کے بائیکاٹ کے قانون کے بارے
اپریل
ٹرمپ کی مرکزی ایشیا کے کچھ ممالک کو اسرائیل کے ساتھ معاہدے میں شامل کرنے کی کوشش
?️ 3 اگست 2025ٹرمپ کی مرکزی ایشیا کے کچھ ممالک کو اسرائیل کے ساتھ معاہدے
اگست
پاناما لیکس میں نامزد 436 افراد کے خلاف درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر
?️ 3 جون 2023اسلام آباد:(سچ خبریں) پاناما پیپرز کے انکشافات سے پاکستان کی سیاست میں
جون
عبرانی میڈیا کا غزہ میں ٹرمپ کے اربوں ڈالر کے لیکن ناقابل عمل منصوبے کا اکاؤنٹ
?️ 20 دسمبر 2025سچ خبریں: ایک اسرائیلی میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے
دسمبر
ڈی جی آئی ایس پی آر کی آزادکشمیر کے تعلیمی اداروں کے طلبہ اور اساتذہ کیساتھ نشست
?️ 17 ستمبر 2025میرپور (سچ خبریں) ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد
ستمبر
ترکی میں اردگان کے خلاف وسیع مظاہرے
?️ 13 دسمبر 2021سچ خبریں:ترکی کے شہر استنبول کے کارتل اسکوائر پر ہزاروں ترکوں نے
دسمبر
روس یوکرین جنگ کون نہیں ختم ہونے دے رہا؛ جرمن چانسلر کا اہم انکشاف
?️ 23 اکتوبر 2023سچ خبریں: جرمنی کے چانسلر نے اعلان کیا کہ یوکرین کی حکومت
اکتوبر
ہمیں ہر قسم کی انتہا پسندی، نفرت اور فرقہ واریت سے بچنا ہوگا، وزیرِاعظم کا عید پر پیغام
?️ 31 مارچ 2025اسلام آباد: (سچ خبریں) وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف نے
مارچ