سچ خبریں: معاریو اخبار نے اس حوالے سے خبر دی ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے اتوار کو واشنگٹن روانہ ہونے کا امکان ہے۔
اس سفر کے ایک حصے کے طور پر، وہ منگل کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کرنے والے ہیں۔ نیتن یاہو ٹرمپ کے دوسرے دور میں وائٹ ہاؤس میں مدعو کیے جانے والے پہلے غیر ملکی رہنما ہیں جو کہ ایک کارنامہ ہے، لیکن اسرائیلی وزیر اعظم کے دفتر نے 2020 میں جو بائیڈن کو جو پیغام بھیجا تھا، اس کو مدنظر نہیں رکھا جا سکتا۔
رپورٹ کے ایک اور حصے میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم امریکی صدر سے ملاقات کے لیے واشنگٹن روانہ ہو گئے ہیں جب کہ ان کی مذاکراتی ٹیم جنگ بندی معاہدے کے دوسرے مرحلے کے لیے سودے بازی میں مصروف ہے۔ لہٰذا نیتن یاہو کو واشنگٹن میں فیصلہ کن کامیابیاں حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی، اور یہ فطری ہے کہ ان کے پاس ان مسائل کی ایک طویل فہرست ہے جس پر وہ بات کرنا چاہتے ہیں، جس پر یقیناً منگل کی ملاقات کے بعد مزید بحث کی جائے گی۔
اس میڈیا آؤٹ لیٹ کے مطابق نیتن یاہو کا سب سے بڑا ٹرمپ کارڈ اور بڑا انعام جو انہیں ملنے والا ہے وہ سعودی عرب کے ساتھ سمجھوتہ معاہدہ ہے جو کہ عملی جامہ پہنانے کے ایک قدم قریب ہے۔ لہٰذا یہ کوئی اتفاق نہیں کہ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اور قریبی دوست اسٹیو وٹ کوف نے اپنے سفر کا آغاز یروشلم سے نہیں بلکہ ریاض سے کیا۔ اعلیٰ عہدہ دار اسرائیلی حکام کا خیال ہے کہ یہ معاہدہ تقریباً طے پا چکا ہے، اگر مکمل اور حتمی نہیں تو صرف پردے کے پیچھے کی سمجھوتوں پر عمل درآمد کرنا باقی رہ گیا ہے جو سعودی عرب چاہتا ہے۔ ان میں سے ایک غزہ میں جنگ بندی ہے۔ لیکن کیا ہم یہ امید کر سکتے ہیں کہ فیصلہ کن فتح، جسے جنگ کے مقاصد میں سے ایک قرار دیا گیا ہے، حاصل ہونے سے پہلے مفاہمت کا عمل مکمل ہو جائے گا؟
بینجمن نیتن یاہو اگلے منگل کو اس سوال کا جواب حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔