سچ خبریں:سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں سعودی عرب کے ایک محلے کی سڑک پر ایک مرد اور ایک خاتون کو شراب پیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
سعودی لیکس کے مطابق سوشل میڈیا پر نشر ہونے والی ایک چونکا دینے والی ویڈیو میں سعودی عرب کے ایک محلے میں ایک مرد اور ایک عورت شراب پیتے ہوئے دکھایا گیا ہے،۔ویڈیو میں ایک پردہ دار خاتون ایک سعودی آدمی سے مدد مانگتی ہے جس پر وہ شخص اسے شراب پیش کرتے ہوئے کہتا ہے کہ ہمارے پاس شراب ہے اور ہم اسی کے ذریعہ آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورِ حکومت کے آغاز سے ہی وقتا فوقتا سعودی عرب کی حیران کن فلمیں ریلیز ہوتی رہی ہیں ، جن میں اس ملک میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں آتی دکھائی گئی ہیں، بن سلمان نے اپنی پالیسیوں کو سماجی اصلاحات قرار دیا جنہیں 2030 ویژن دستاویز کے طور پر فروغ دیا جارہا ہے اور ان کا ہدف سعودی معاشرے کو جدید بنانا ہے۔
یادر ہے کہ 2020 کے اوائل میں بن سلمان نے 20 ویں سربراہی اجلاس کے بہانے سعودی سعودی ہوٹلوں میں شراب درآمد کرنے کا فیصلہ کیا،شاہی دربار کے ذرائع کے مطابق یہ کام الحکیر کمپنی کو تفویض کیا گیا جو سعودی عرب میں الکحل کے مشروبات درآمد اور تقسیم کرے گی ،پچھلے سال سعودی سروے کے آفیشل پیج نے ٹویٹر پر ملک میں الکحل کے مشروبات کی فروخت کو آزاد بنانے پر تبادلہ خیال کیا اور صارفین کو اس پر تبصرہ کرنے کو کہا،نیز آل سعود حکومت کے ذریعہ سن 2019 میں سعودی عرب میں حلال "نائٹ کلب” کھولنے کے بعد ، اس ملک میں حلال الکحل کوبھی فروغ دیا گیا ۔
قابل ذکر ہے کہ بلومبرگ نے پہلے بھی کہا ہے کہ سعودی عرب میں شراب پر پابندیاں اگلے سال ہٹائے جانے کا امکان ہے اور پیش گوئی کی گئی ہے کہ سعودی عرب میں شراب پر پابندی اٹھانا جزوی ہوگا تاہم بڑے شہروں کے متعدد ریستورانوں اور ہوٹلوں کو اس کے لائسنس دیے جاسکتے ہیں۔