سچ خبریں:یمن کے صوبہ مأرب میں سعودی اتحاد کے ٹھکانے پر ہونے والےراکٹ حملے میں کم از کم چار سعودی افسر ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
البوابہ الاخباریہ ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق صوبہ معرب کے قبائلی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ کم از کم دو راکٹوں نے تداوین سعودی فوجی اڈے کو نشانہ بنایا، یہ میزائل حملہ آج صبح کے اوائل میں ہوا تھا اور گواہوں کے مطابق سعودی فوج نے چار فوجیوں کی لاشیں اڈے سے نکالی ہیں جن میں سے دو اہم افراد کے عہدے پر فائزتھے، ایک کپتان کے عہدے پر اور دوسرا سارجنٹ کے عہدہ پر۔
درایں اثنا مستعفی یمنی حکومت سے وابستہ چار عسکریت پسند بھی راکٹ حملے میں مارے گئے، ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ یہ حملہ کس نے کیا ہے،یادرہے کہ پچھلے تین دن میں تداوین اڈے پر یہ دوسرا میزائل حملہ ہے ،واضح رہے کہ گزشتہ جمعرات کی شام صوبہ مأرب کے مقامی ذرائع نےاسی اڈے پر میزائل اور ڈرون حملے کی وجہ سے کئی دھماکے ہونے کی اطلاع دی،قابل ذکر ہے کہ صوبہ مأرب میں کئی مہینوں سے سعودی عرب سے وابستہ ملیشیاؤں کے ساتھ یمنی فوج اورعوامی کمیٹیوں کے درمیان شدید جھڑپیں دیکھنے کو مل رہی ہیں ۔
واضح رہے کہ پچھلے کچھ مہینوں میں پیش روی کے بعد ، صنعا کی سرکاری فوجیں اس شہر کے شمالی ، جنوبی اور مغربی تین محور سےشہر سے قریب پہنچنے میں کامیاب ہوچکی ہیں،یادرہے کہ سعودی عرب نے امریکہ کی سربراہی میں کچھ عرب ممالک کے ساتھ مل کر پچھلے چھ سالوں سے یمن پر چڑھائی کر رکھی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر اس غریب عرب ملک پر بمباری کر رہا ہے جس کے نتیجہ میں اس کا اسی فیصد بنیادی ڈھانچہ تباہ ہونے کے ساتھ طبی نظام مفلوج ہو کر رہ گیا ہے اس لیے کہ سعودی اتحاد نے چاروں طرف سے یمن کا محاصرہ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے اس ملک میں کھانے پینے کی اشیا سمیت دواؤں کی بھی شدید قلت پیدا ہوگی ہے۔