سچ خبریں امریکہ میں روسی سفارت خانے نے امریکی فریق کے اسٹیٹ ڈوما کے انتخاباتی الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے سائبر حملوں کے حوالے سے واشنگٹن سے وضاحت طلب کی۔
ٹاس کے مطابق امریکہ میں روسی سفارت خانہ نے ایک بیانیہ جاری کرتے ہوئے امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے روس کے پارلیمانی انتخابات میں غیر شفافیت کے الزام کی تردید کی گئی ہے۔
روسی سفارت خانہ نے مزید فیس بک پر پوسٹ کیے گئے ایک پیغام میں لکھا کہ ہم پر امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے بے بنیاد الزامات لگائے گئے ہیں 17اور19 ستمبر کو روسی فیڈریشن کے اسٹیٹ ڈوما میں ہونے والے انتخابات مکمل طور پرشفاف اور صحیح ہیں.
اس نے مزید کہا کہ اس سلسلے میں ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ لوگوں کی مرضی ملکی قانون کی رعایت اور بین الاقوامی اصولوں کی مکمل تعمیل کے مطابق ہو۔
اس بیان میں مزید کہا گیا کہ اس کے برخلاف کوئی بھی الزام ناقابل قبول ہے۔ کوئی بے قاعدگی مجموعی ووٹنگ کے عمل کو متاثر نہیں کرتی اور نہ ہی مہم کے نتائج کو متاثر کر سکتی ہے۔
روسی سفارت خانے نے ڈوما انتخابات کے دوران سائبر حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات پر متوجہ ہیں کہ حالیہ انتخابات میں روسی مرکزی الیکشن کمیشن کو بے مثال تعداد میں سائبر حملوں کا سامنا کرنا پڑاہے۔
ماسکو سفارت خانے نے بیان جاری رکهتے ہوئے کہا کہ مذکورہ سائبر حملوں میں سے 50 امریکہ کی سرزمین سے کیے گئے ہیں۔
روسی سفارتی مشن نے مزید کہا کہ ان ہیکس، دخل اندازی اور سائبر حملوں کا مقصد ہمارے انتخابی نظام کو بدنام کرنا ہے ہم چاہتے ہیں کہ امریکی فریق اس مسئلے کی تفصیلی وضاحت فراہم کرے۔
اس سے قبل امریکی وزارت خارجہ نے حالیہ روسی ڈوما انتخابات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں اس نے دعویٰ کیا تھا کہ 26 سے 28 ستمبر تک تین دن کے دوران ہونے والے انتخابات نہ آزاد تھے اور نہ ہی منصفانہ۔
یہ بھی واضح رہے کہ روسی انتخابات سے پہلے اور بعد میں روس کے ڈیجیٹل سروس فراہم کرنے والے روسٹیل کام کے سربراہ میخائل اوسیفسکی نے مرکزی الیکشن کمیشن کے انفارمیشن سینٹر کو بتایا کہ انیس حملوں نے سائٹ کو خدمات فراہم کرنے سے روک دیا تھا۔